ڈھاکہ(انٹرنیشنل ڈیسک)بنگلہ دیش میں فلپائن کی طرز پر منشیات کے کاروبار اور اسمگلروں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں ماورائے عدالت انداز میں مارے جانے والوں کی تعداد دو سو ہو گئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈھاکا میں انسانی حقوق
کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا کہ اس سال مئی میں شروع کردہ منشیات کے تاجروں کے خلاف یہ جنگ اپنے طریقہ کار میں ابھی تک متنازعہ ہے۔ بنگلہ دیشی وزیر داخلہ اسدالزمان خان کے مطابق جب تک ملک سے منشیات کا کاروبار ختم نہیں ہوتا، یہ جنگ جاری رہے گی۔