کیپ ٹاؤن(مانیٹرنگ ڈیسک)جنوبی افریقہ میں ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے جانے کے بعد مردہ خانے کے فریج سے رکھی گئی لاش اچانک زندہ ہو گئی۔ مردے خانے کے فریج میں زندہ پائی گئی خاتون ہسپتال میں زیر علاج ہے،جنوبی افریقہ کے علاقے گوتینگ میں کار حادثے کے بعد ایک عورت کو جب ہسپتال لایا گیا تو طبی عملے نے انھیں مردہ قرار دیا تھا۔جس کے بعد خاتون کی لاش کو مردہ خانے کے ایک فریج میں رکھ دیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ کی ٹائمز لائیو ویب سائٹ کے مطابق طبی عملے کا کہنا تھا کہ خاتون میں زندگی کے کوئی آثار نہیں تھے۔جب مردہ خانے کا ایک ملازم لاش کو دیکھنے آیا تو اس نے دیکھا کہ سانسیں چل رہی ہیں۔ایک افسر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ جوہانسبرگ کے ہسپتال میں اب وہی خاتون زیر علاج ہیں۔ مردہ قرار دی گئی خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔خاتون کے اہلخانے نے ہسپتال سے جواب طلب کیا ہے اور اب معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔خاتون کے اہلخانہ نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ گہرے صدمے میں ہیں اور جب تک پولیس، طبی عملہ اور مردہ خانے کا عملہ وہاں موجود نہیں ہوتا وہ اس بارے میں کوئی بات نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں کچھ سوالوں کے جواب لینے ہیں۔ڈسٹریس الرٹ آپریشن مینیجر گیرِٹ بریڈنک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی کے کسی عملے کی جانب سے غیر ذمہ داری کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ خاتون ان افراد میں شامل تھیں جو 24 جون کو ایک کار حادثے کا شکار ہوئے تھے اور اس حادثے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔رواں سال مردہ قرار دیے جانے کے بعد کسی شخص کا دوبارہ زندہ ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔جنوری میں سپین کی جیل کا ایک قیدی پوسٹ مارٹم سے کچھ ہی دیر پہلے اٹھ کر بیٹھ گیا تھا جبکہ تین ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے چکے تھے۔
جنوبی افریقہ میں بھی ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ سات سال پہلے کیپ ٹائون کے مردہ خانے میں ایک 50 سالہ شخص چیختا ہوا اٹھ بیٹھا تھا۔اس سے قبل 2016 میں ایک اور سڑک حادثے کے شکار شخص کو مردہ قرار دیا گیا تھا اگلے ہی روز اس کی سانسیں چلنے لگی تھیں لیکن اس کے پانچ گھنے بعد اس شخص کی موت واقع ہو گئی تھی۔