نیویارک (نیوز ڈیسک) انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات پر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان کو انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے درجہ دوم کی واچ لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔نئی فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی پر نظر ثانی کی گئی ہے ٗ
پاکستان کو واچ لسٹ سے نکال کر درجہ دوم میں شامل کیا گیا ہے اور پاکستان کی درجہ بندی پانچ سال بعد بہتر آئی ہے۔پاکستان کو مسلسل چار سال درجہ دوم کی واچ لسٹ میں رکھا گیا تاہم اس دوران پاکستان نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق قانون سازی بھی کر لی ہے۔ 2018 کی رپورٹ میں 39 ممالک درجہ اول ،81 ممالک درجہ دوم اور 43 درجہ دوم کی واچ لسٹ میں ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے 23 ملکوں کو درجہ سوم میں ڈالا گیا ہے جبکہ رپورٹ میں لیبیا، صومالیہ اور یمن کو اسپیشل کیسز قرار دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان گزشتہ کئی برسوں سے درجہ دوئم کی واچ لسٹ میں رہا ہے اور اگر کوئی ملک درجہ سوئم میں چلا جائے تو اس پر امریکا پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے سالانہ جائزہ رپورٹ میں پاکستان کو درجہ دوئم کی واچ لسٹ سے نکال دیا گیا ہے تاہم وہ اب بھی درجہ دوئم میں شامل ممالک میں سے ایک ہے۔درجہ بندی کے مطابق 2011 سے اب تک پاکستان نے کبھی اتنے پوائنٹس حاصل ہی نہیں کیے کہ وہ درجہ اول میں شامل ہوسکے۔درجہ اول میں ان ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جو انسانی اسملنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کے کم از کم معیار پر پورا اترتے ہیں۔درجہ دوئم میں ان ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جو کم سے کم معیار پر پورے تو نہیں اترتے البتہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرتے ہیں جبکہ واچ لسٹ میں ان ممالک کو رکھا جاتا ہے جہاں اسمگلنگ کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے۔امریکا نے میانمار کو انسانی اسمگلنگ کرنے والے بدترین ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے اور کہا ہے کہ میانمار کم عمر بچوں کو بطور سپاہی استعمال کر رہا ہے۔