صنعاء (انٹرنیشنل ڈیسک)یمن میں جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب ایران نواز حوثی شدت پسندوں کی گولہ باری سے ملک کے مغربی شہر الحدیدہ میں ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والوں میں ایک خاتون اور اس کے سات بچے شامل ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق گذشتہ روز حوثی باغیوں نے جنوبی الحدیدہ کے الجراحی
ڈائریکٹوریٹ کے الدنین قصبے پر ہاون راکٹ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ماں اپنے سات بچوں اوربچیوں سمیت لقمہ اجل بن گئی۔ مرنے والے بچوں کی عمریں 15 اور چار سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی طرف سے داغے گئے راکٹ کے نتیجے میں مکان مکمل طورپر تباہ ہوگیا اور اس میں موجود تمام افراد لقمہ اجل گئے۔خیال رہے کہ حوثی شدت پسندوں کی جانب سے تازہ گولہ باری ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب الحدیدہ شہر میں حوثیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یمن کی سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج تیزی کے ساتھ یمن میں باغیوں کے خلاف پیش قدمی کررہی ہیں اور باغی اپنے مذموم مقاصد کے لیے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کے ساتھ آبادی کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں۔قبل ازیں مریس ڈائریکٹوریٹ میں حوثیوں کے حملے میں ایک خاتون سمیت تین شہری مارے گئے تھے جب کہ اسی علاقے میں چند روز پیشتر حوثیوں کے حملے میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوئے تھے۔