واشنگٹن( آن لائن ) معروف بھارتی میڈیا گروپس کی جانب سے الیکشن 2019 کے لیے سیاسی پارٹی کے حق میں جانبدار نشریات چلانے اور اس مد میں رشوت لینے پر آمادگی کا اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد بھارت آزادیِ صحافت کی درجہ بندی میں تنزلی کا شکار ہو گیا۔صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ود آٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ کوبرا پوسٹ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رپورٹر پشپ شرما نے خود کو بطور ہندو نینشلسٹ ظاہر
کرکے 27 بڑے میڈیا گروپس کے مالکان سے ملاقات کی اور انہیں الیکشن 2019 کے لیے رشوت کے بدلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت میں جاندار مہم چلانے پر آمادہ کیا۔واضح رہے کہ کوبرا پوسٹ ایک تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ ہے جو آپریشن 136 کے نام سے کرتی ہے، آپریشن 136 نے میڈیا مالکان سے متعلق اسکینڈل کی ویڈیوز مارچ اور 25 مئی کو جاری کیں جس کے بعد بھارتی میڈیا ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں دو درجہ تنزلی کا شکار ہوا اور اب 180 ممالک میں سے 138 ویں درجے پر ہے۔رپورٹرز ود آٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے کہا ہے کہ اس کی وضاحت کی جائیکہ غیرمعمولی صحافتی تاریخ رکھنے والا ملک اس قدر شرمناک کام کیسے کر سکتا ہے۔آر ایس ایف نے کہا کہ کوبرا پوسٹ کے انڈر کور رپورٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارت کے صف اول کے میڈیا گروپس حکمراں جماعت کی جانبدار کوریج کے لیے پیسے وصول کرنے پر آمادگی کا اظہار کررہے ہیں۔اس حوالے سے آرایس ایف نے اسکینڈل میں ملوث بھارتی میڈیا گروپس پر زور دیا کہ وہ کوبراپوسٹ کے خلاف قانونی چاہ جوئی سے گریز کریں۔ان کا کہنا تھا کہ کوبراپوسٹ کی ویڈیو سے واضح ہو گیا کہ بھارتی میڈیا گروپس کو چلانے والے کون ہیں اور وہ صحافیوں پر کس قسم کا دبا ڈالتے ہیں۔آر ایس ایف نے میڈیا کے مالکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے غیر جانبدار ایڈیٹوریل اسٹاف کی عزت کریں، بھارت میں انتخابات میں ایک سال باقی ہے اور بھارتی صحافیوں کے لیے آزادی کے ساتھ کام کرنے کا اچھا موقع ہے تاکہ وہ عوام کو غیر جانبدار معلومات فراہم کریں۔