جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

بھارتی صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں کی بدسلوکی کی نشاندہی کرنا مشکل ہوگیا،جانتے ہیں سوشل میڈیا کے ذریعے کیسے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے ؟

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (اے این این)بھارت میں صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید اور اقلیتوں سے بدسلوکی کی نشاندہی کرنا دشوار ہوگیا۔بھارتی صحافی خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں، اور سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مہم چلا کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتاہے، نیویارک ٹائمز میں بھارتی صحافی کے آرٹیکل نے مودی دور میں پروان چڑھتی انتہا پسندی کو بے نقاب کردیا ۔تحقیقاتی صحافت سے وابستہ رانا ایوب نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں

بھارتی وزیراعظم مودی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے کردار پر کتاب لکھی.جس پر دیگر کئی خواتین صحافیوں کی طرح رانا ایوب کو بھی کئی سالوں سے کرداری کشی کی منظم مہم کا سامنا ہے۔سوشل میڈیا پر ان کی بیہودہ جعلی تصاویر پھیلاکر اور عصمت دری کی دھمکیوں کے ذریعے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہاہے، خود مودی اوردیگر انتہا پسند رہنما بھی مہم چلانے والے اکاونٹس کو فالو کرکے ان کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…