منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں کی بدسلوکی کی نشاندہی کرنا مشکل ہوگیا،جانتے ہیں سوشل میڈیا کے ذریعے کیسے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے ؟

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (اے این این)بھارت میں صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید اور اقلیتوں سے بدسلوکی کی نشاندہی کرنا دشوار ہوگیا۔بھارتی صحافی خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں، اور سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مہم چلا کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتاہے، نیویارک ٹائمز میں بھارتی صحافی کے آرٹیکل نے مودی دور میں پروان چڑھتی انتہا پسندی کو بے نقاب کردیا ۔تحقیقاتی صحافت سے وابستہ رانا ایوب نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں

بھارتی وزیراعظم مودی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے کردار پر کتاب لکھی.جس پر دیگر کئی خواتین صحافیوں کی طرح رانا ایوب کو بھی کئی سالوں سے کرداری کشی کی منظم مہم کا سامنا ہے۔سوشل میڈیا پر ان کی بیہودہ جعلی تصاویر پھیلاکر اور عصمت دری کی دھمکیوں کے ذریعے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہاہے، خود مودی اوردیگر انتہا پسند رہنما بھی مہم چلانے والے اکاونٹس کو فالو کرکے ان کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…