جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

داعش افغانستان سے پاکستان کے راستے کیا چیز سمگل کررہی ہے؟عالمی گروپ نے سنگین الزامات عائد کردیئے، اب کس معاملے میں پاکستان کو پھنسایاجارہاہے؟خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 23  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان میں دہشت گرد عسکری گروپ داعش اپنی سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکھٹا کرنے کی غرض سے ہر سال غیر قانونی کان کنی کے ذریعے لاکھوں ڈالر اکھٹے کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی نگرانی سے متعلق ایک گروپ کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ داعش افغانستان میں غیر قانونی کان کنی سے ٹیلک پاؤڈر حاصل کر رہے جسے پاکستان کے راستے بیرونی ملکوں میں سمگل کر دیا جاتا ہے۔گروپ کی رپورٹ میں بتایا گیا

کہ ٹیلک پاؤڈر کی آخری منزل امریکہ یا یورپ ہوتی ہے، جسے بے بی پاؤڈر، صابن، کاسمیٹک مصنوعات اور کئی صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔گلوبل وٹنس ایڈوکیسی گروپ کی رپورٹ میں افغانستان کی کان کنی کی وزارت کے حوالے سے انکشاف کیا گیا کہ اس سال مارچ تک تقریباً 5 لاکھ ٹن ٹیلک برآمد کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق افغانستان کی کانوں سے نکالا جانے والا تقریباً سارا ٹیلک پاکستان بھیج دیا گیا، جہاں سے اس کا زیادہ تر حصہ دوبارہ برآمد کر دیا گیا۔امریکہ ٹیلک کی اپنی ضروریات کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ پاکستان سے منگواتا ہے، جب کہ باقی ماندہ حصہ پاکستان سے یورپ چلا جاتا ہے۔گلوبل وٹنس کے ایک ڈائریکٹر نک ڈونووین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی اور یورپی صارفین یہ مصنوعات خرید کر لاعلمی میں افغانستان کے انتہاپسند گروپوں کی مدد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیلک کی درآمد اور برآمد پر کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔پاکستان کی سرحد سے ملحق افغان صوبہ ننگرہار میں بڑے پیمانے پر ٹیلک، کرومائیٹ اور سنگ مرمر کے ذخائر موجود ہیں۔ ننگرہار اسمگلنگ کے اہم راستوں پر واقع ہے۔ ان راستوں سے بڑے پیمانے پر منشیات بھی سمگل کی جاتی ہیں۔رپورٹ میں داعش کے ایک عسکری کمانڈر کا حوالہ دیا گیا ہے جس کا کہناتھا کہ حریف گروپ سے کانوں کا کنٹرول چھیننا ان کی اولین ترجیح ہے۔گلوبل وٹنس گروپ کا کہنا تھا کہ یہ کانیں مافیا کے کنٹرول میں ہیں جنہیں وہ اپنی سرگرمیوں کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کی خاطر استعمال کر رہے ہیں۔افغانستان کی کان کنی کی وزارت کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس مسئلے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جا چکی ہے جو اس کے حل کے لیے سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جینس سروسز سے رابطے میں ہے۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…