ڈسلڈورف (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک ناراض سعودی شہزادے نے شاہی خاندان کی اہم ترین شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شاہ سلمان کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیں، سعودی شہزادے نے بغاوت کا اعلان کر دیا ہے۔ مڈل ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق پرنس خالد بن فرحان جو کہ جرمنی میں پناہ گزیں ہیں نے یہ اپیل پرنس احمد بن عبدالعزیز اور پرنس مقرن بن عبدالعزیز سے کی ہے،
اس اپیل میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’شاہ سلمان و شاہی خاندان کے غیر منطقی و غیر دانشمندانہ اقتدار کے باعث مملکت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔ واضح رہے کہ 2013ء میں پرنس خالد کو جرمنی نے سیاسی پناہ دی تھی اور وہ تاحال جرمنی میں ہی قیام پذیر ہیں۔ پرنس خالد نے مڈل ایسٹ آئی کو انٹرویو میں دیتے ہوئے کہا کہ اگر احمد اور مقرن اکٹھے ہوجائیں تو شاہی خاندان کے 99 فیصد افراد، سکیورٹی سروسز اور فوج ان کے پیچھے کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کنگ سلمان کے حیات برادران میں سے سب سے بڑے ممدوح بن عبدالعزیز کے حالیہ بیانات سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شاہی خاندان میں مجموعی طور پر بہت عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہی خاندان میں بہت غصہ پایا جاتاہے، اسی معلومات کی بناء پر میں نے پرنس احمد اور پرنس مقرن جو کہ عبدالعزیز کے بیٹے ہیں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں سے یہ اپیل کی ہے۔ وہ اہل ہیں اور صورتحال کو بھی بہتر کر سکتے ہیں۔ پرنس خالد بن فرحان نے کہا کہ احمد بن عبدالعزیز جو کہ سابق وزیر داخلہ اور نائب وزیر داخلہ رہے ہیں کو سکیورٹی فورسز اور قبائل کے اہم حصوں کی حمایت حاصل ہے۔ شاہ سلمان نے مقرن بن عبدالعزیز کو ابتدائی طور پر ولی عہد مقرر کیا تھا لیکن بعد میں ان کی جگہ 2015ء میں محمد بن نائف کی تقرری کر دی گئی۔ بعد ازاں ان کی جگہ محمد بن سلمان کو ولی عہد بنا دیا گیا۔ ناراض شہزادے خالد بن فرحان نے بتایا کہ ان کو پولیس اور فوج میں موجود افراد کی بڑی تعداد کی طرف سے ای میلز موصول ہو رہی ہیں جن میں ان کے لیے حمایت کا اظہار کیا جا رہا ہے اور یہ کہ اسی بناء پر وہ پرنس احمد بن عبدالعزیز اور مقرن بن عبدالعزیز سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور صورتحال کو تبدیل کر دیں۔