اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملائشیا میں ایک بار پھر معمر مہاتیر محمد اقتدار میں آچکے ہیں، ملائیشیا کو ایشین ٹائیگر بنانے والے مہاتیر محمد کا سیاسی کیرئیر کئی سخت ترین فیصلوں سے مزین ہے اور اب پھر مہاتیر محمد نے ایک با ر پھر ایک ایسا ہی فیصلہ دے دیا ہے جس کے مطابق کابینہ میں شامل وزیروں کی تنخواہوں میں دس فیصد تک کمی کردی گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نو منتخب کابینہ کے پہلے اجلاس کی سربراہی کرنے کے بعد مہاتیر محمد نے کہا کہ وہ ملک کے ڈھائی سو ارب سے زائد کے قرضوں کو بھی کم کرنے کے لیے راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ان سے قبل شروع کیے جانے والے مہنگے منصوبوں میں کمی کے بارے میں ’بہت جلد‘ فیصلہ کر لیں گے۔ان منصوبوں میں سنگاپور اور کوالالمپور کے درمیان تیز رفتار ریل کا منصوبہ بھی شامل ہے۔خیال رہے کہ مہاتیر محمد حال ہی میں ہونے والے انتخابات میں برسرِاقتدار نجیب رزاق کے باریسن نیشنل اتحاد کو شکست دے کر وزیراعظم بنے ہیں۔فتح کے بعد مہاتیر محمد دنیا کے سب سے معمر منتخب حکمران بنے۔92 سالہ مہاتیر محمد نے 15 برس پہلے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔ تاہم 2016 میں انھوں نے یہ فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے ملائیشین پیونائیٹڈ انڈیجنس پارٹی قائم کی تھی۔وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد مہاتر محمد نے کہا کہ ان توجہ ملک کی معیشت پر ہو گی۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مہاتیر محمد نے بدھ کو نو منتخب کابینہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چار سال قبل ملائیشیا ایئر لائنز کے لاپتہ ہونے والے طیارے ایم ایچ 370 کی تلاش کا کام کرنے والی امریکی نجی کمپنی کے ساتھ معاہدے کو دیکھ رہے ہیں اور ممکن ہے کہ وہ اسے ختم کر دیں۔انھوں نے کہا کہ ’ہم اس تلاش کے کام کی تفصیلات اور اس کی ضرورت جاننا چاہتے ہیں اور اگر ہمیں لگا کہ یہ ضروری نہیں تو ہم اس معاہدے کی تجدید نہیں کریں گے۔