استنبول (آئی این پی ) ترکی کے صدررجب طیب اردوان نے کہاہے کہ القدس کے امتحان میں صرف عالمِ اسلام ہی نہیں پوری انسانیت ناکام رہی ہے،اگر ہم اپنے پہلے قبلے کوتحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو پھرآخری قبلے کے تحفظ پر کس طرح مطمئن ہوسکتے ہیں ، عالمِ اسلام القدس کے بارے میں امتحان میں ناکام ہوچکا ہے ۔ جمعہ کو استنبول میں اوآئی سی کے اجلاس سے قبل ترک رضاکار انہ فاونڈیشن
کے زیر اہتمام اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کر نے کے مقصد ہونے والی ریلی جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی سے خطاب کرتے ہوئے صدر ا یردوان نے کہا کہ انسانیت اور مسلمانوں کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھانے والے مظلوم فلسطینی عوام ک ا مشکور ہوں اور ان کو سیلوٹ کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ القدس صرف ایک شہر ہی نہیں ہے ، ایک علامت، ایک امتحان اور قبلہ ہے۔اگر ہم اپنے پہلے قبلے کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو پھر مستقبل میں آخری قبلے کے تحفظ پر کس طرح مطمئن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر صاف الفاظ میں کہہ دوں ” عالمِ اسلام القدس کے بارے میں امتحان میں ناکام ہوچکا ہے ، صرف عالمِ اسلام ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت امتحان میں ناکام ہوچکی ہے۔1967 میں القدس پر قبضے پر خاموشی اختیار کرنے والی اقوام متحدہ ، اسرائیل کے غیر اخلاقی، غیر قانونی اور بے ضمیری پر خاموش اختیار کرتے ہوئے دراصل اس ظلم و ستم میں برابر کی شریک ہے۔دریں اثنا فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تنظیم تعاون اسلامی (اوآئی سی)کا غیر معمولی اجلاس ہوا جس کی صدارت ترک صدررجب طیب اردوان نے کی اور پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کی ۔تفصیلات کے مطابق غزہ کی موجودہ صورتحال پر غور کے لیے ترکی کی میزبانی میں او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس
جمعہ کو استنبول میں ہوا ۔ رجب طیب اردگان کی زیرصدارت استنبول میں ہونے والے اہم اجلاس میں اٹھارہ ممالک کے سربراہان سمیت اڑتالیس اسلامی ملکوں کے نمائند وں نے شرکت کی ۔پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کی ۔ ترکی کے صدر طیب اردوان نے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے۔
امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان جب تک خود اپنے حقوق حاصل نہیں کریں گے کوئی ان کویہ حقوق پلیٹ میں رکھ کرنہیں دے گا،صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ڈاکہ ذنی ظلم و ستم ، وحشیانہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ایک دہشت گرد ریاست ہونے کا ثبوت فراہم کررہا ہے۔صدر ایردوان نے استنبول میں
اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ” القدس کا تحفظ امن اور انسانیت کا تحفظ ہے۔آج علاقے میں ہماری آنکھوں کے سامنے خونریزی کرنے والوں اور اشک بہانے والوں کو روکنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ ہم آج اس اجلاس میں اپنے فلسطینی بھائیوں کو یہ دکھا دینا چاہتے ہیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القدس کا مسئلہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس کو ظالموں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اپنا سفارت خانے کو القدفس منتقل کرتے ہوئے علاقے میں خونریزی کا بازار گرم کرنے والے ملک امریکہ کے ہاتھ بھی معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان معصوم انسانوں کے خون کا حساب ایک دن لازمی طور پر عدالت کے سامنے دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ
فلسطینیوں کے ظلم و ستم کو جنرل اسمبلی کو آگاہ کرنے اور اس میں پیش کرتے ہوئے تمام عالم اسلام کی حمایت حاصل کرنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ حالات سے پتہ چلتا ہے کہ اس مسئلے کی مذمت کرنا ، ناراضگی کا اظہار کرنا اور چیخنے چلانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ مسلمان جب تک خود اپنے حقوق حاصل نہیں کریں گے کوئی ان کو پلیٹ میں رکھ کر حقوق نہیں دے گا۔واضح رہے کہ فلسطین میں
اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ، غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں نے مظاہرے کیے، پاکستان میں بھی یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، نمازجمعہ کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔