اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں ہزاروں افراد کی مقدمات کے بغیر جبری حراست ظلم ہے،ہیومین رائٹس واچ کی تنقید

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کے طاقتور ترین ولی عہد محمد بن سلمان پر سخت تنفید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید کر رکھا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابقاس سلسلے ہیومن رائٹس واچ نے وزارت داخلہ سے حاصل سرکاری اعداد وشمار کا جائزہ لیا اور بتایا کہ 2 ہزار 3 سو 5 افراد

بغیر کسی عدالتی کارروائی کے 6 ماہ سے زائد عرصے سے قید ہیں۔جبکہ ایک ہزار 8 سو 7 افراد ایک سال سے زائد عرصے سے اور 2 سو 51 افراد 3 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں اور اب بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، اس کے علاوہ ایک شخص 10 سال سے قید ہے جو بظاہر جبری حراست کا کیس ہے۔واضح رہے کہ جون 2017 میں محمد بن سلمان کے ولی عہد نامزد ہونے کے بعد سے ان کی قیادت میں انتہائی قدامت پسند سمجھا جانے والا ملک سعودی عرب تبدیلیوں اور اصلاحات کے دور سے گزر رہا ہے۔ہیومن رائٹس واچ نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو جبری طور پر قید نہ رکھا جائے۔انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ سالوں میں جبری حراستوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔نیویارک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے گروپ کی مشرق وسطیٰ کی ڈائریکٹر سارا لیہہ وہٹسن کا کہنا تھا کہ اگر سعودی حکام بغیر کسی الزام کے لوگوں کو اسی طرح مہینوں قید رکھ سکتے ہیں تو یہ اس بات کا اظہار ہے کہ سعودی عدالتی نظام اب موثر نہیں رہا۔ان کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان کا وڑن 2030 بڑے پیمانے پر اصلاحات کے بجائے بغیر کسی الزام کے لوگوں کو لمبے عرصے تک قید رکھنے کے حوالے سے ہے۔اس منصوبے میں تیل کی سب سے بڑی پیداواری کمپنی آرامکو کی جزوی نجکاری اور ملازمتوں میں خواتین کی تعداد بڑھانا بھی شامل ہے، جبکہ رواں سال جون سے سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت بھی مل جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…