صنعاء(این این آئی)یمن کی سرکاری فوج نے مغربی ساحلی محاذ اور تعز گورنری میں باغیوں کے خلاف آپریشن میں کئی اہم تزویراتی اہمیت کے حامل مقامات کو آزاد کروا لیا ہے۔ لڑائی میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا اور38جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں،باغیوں سے چھڑائے گئے علاقوں میں مغربی البرح اور اس کے اطراف کے مقامات شامل ہیں۔
سرکاری فوج نے تعز کا کئی ماہ سے جاری محاصرہ توڑ کر شہر کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق تعز میں باغیوں کے خلاف جاری آپریشن میں یمن کے مقتول سابق صدر علی عبداللہ صالح کے صاحبزادے بریگیڈیئر طارق محمد صالح بھی پیش پیش ہیں۔ اس کے علاوہ عرب اتحادی فوج کی فضائی معاونت بھی حاصل ہے۔محاذ جنگ سے ملنے والی خبروں کے مطابق یمن کی سرکاری فوج نے گھمسان کی جنگ کے بعد مغربی ساحلی علاقے کے السود ٹیلوں، الخزان الابیض، الشبکہ اور السنترال جیسے مقامات کو باغیوں سے آزاد کرالیا۔لڑائی میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا اور38جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں،خیال رہے کہ البرح کا علاقہ تعز شہر میں داخلے کے لیے دروازے کی حیثیت رکھتا ہے۔ البرح کو باغیوں سے چھڑائے جانے کے بعد تعز کی طرف پیش قدمی کی مزید راہ ہموار ہوگئی ہے۔ البرح پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں سے مقبنہ ڈاریکٹوریٹ اور جبل حبشی تک حوثیوں کی سپلائی لائن بھی کاٹی دی گئی ہے۔