اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)صدام حسین کا مقبرہ تباہ، میت قبر سے غائب، سابق عراقی صدر کی صاحبزادی بالانجی والد کی میت اردن لے گئیں، قیاس آرائیاں۔ تفصیلات کے مطابق ایک ملائیشین نیوز ویب سائٹ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عراق کے شہر تکریت کے علاقے الوجا میں صدام حسین کا مقبرہ تباہ کر دیا گیا ہے اور قبر سے سابق عراقی صدر
کی لاش بھی غائب ہے۔ پاکستانی نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق صدام حسین کے قبیلے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صدام حسین کے مقبرے کی چھت پر موجود داعش کے اسنائپر کو نشانہ بنانے کے لئے عراقی طیارے نے بمباری کی جس کے نتیجے میں مقبرہ تباہ ہوگیا.شیخ مناف کے مطابق وہ حملے کے وقت جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے تاہم مقبرہ تباہ ہے اور صدام حسین کی قبر میں ان کی میت بھی موجود نہیں ہے علاقے کے سیکیورٹی چیف جعفر الغراوی کا کہنا ہے کہ صدام حسین کی میت وہیں موجود ہے جب کہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیںکہ صدام حسین کی جلاوطن کی گئی صاحبزادی ہالا نجی طیارے میں تکریت پہنچیں اور اپنے والد کی قبر کشائی کے بعد میت اردن لے گئیں.مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہالا کبھی عراق لوٹ کر نہیں آئیں تاہم صدام حسین کی قبر کھدی ہوئی ہے اور لاش بھی غائب ہے، نہیں جانتے کہ لاش کو کہاں منتقل کیا گیا ہے اور اس کے پس پردہ کون لوگ ہیں. مقامی افراد کا کہنا ہے کہ صدام حسین کے والد کا مقبرہ بھی گائوں کے داخلی راستے پر واقع تھا جسے دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ 28 اپریل کو صدام حسین کی سالگرہ کے موقع پر ان کے قبیلے کے افراد اور حامی مقبرے پر حاضری دیتے ہیں اور سکول کے بچوں کو بھی سابق صدر کی سالگرہ کے موقع پر ان کے مزار پر آنا تھا۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ صدام حسین کے والد کا مقبرہ بھی گائوں کے داخلی راستے پر واقع تھا جسے دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ 28 اپریل کو صدام حسین کی سالگرہ کے موقع پر ان کے قبیلے کے افراد اور حامی مقبرے پر حاضری دیتے ہیں اور سکول کے بچوں کو بھی سابق صدر کی سالگرہ کے موقع پر ان کے مزار پر آنا تھا۔