واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی کمپنی ایمزون امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تازہ محاز آرائی کا نشانہ ہے ،جو کہ آمدنی کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی آن لائن خوردہ کمپنی ہے۔ٹرمپ کی دھمکی کی وجہ سے ایمزون کی مارکیٹ قدر میں 53 ارب ڈالر کمی واقع ہوئی اور اس کے حصص کی قیمت 7اعشاریہ 4فیصد گر گئی۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ایمزون سے متعلق ٹیکس قواعد تبدیل کر کے اسے قابو کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں پریشانی ہے کہ آن لائن خوردہ فروشی کی وجہ سے چھوٹے خوردہ کاروبار ختم ہو رہے ہیں۔اس حوالے سے ایمزون کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ ایمزون کو اس لیے نشانہ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ ایمزون کے سی ای او جیف بیزوس معروف امریکی روزنامے واشنگٹن پوسٹ کے مالک بھی ہیں اور یہ اخبار اکثر صدر ٹرمپ پر تنقید کرتا ہے۔یہ ایسے وقت پر ہوا ہے کہ جب کیمبرج انالیٹیکا اور فیس بک ڈیٹا چوری اسکینڈل کے باعث ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص دبا کا شکار ہیں۔امریکی میڈیاکے مطابق امریکی انتظامیہ فیس بک کے خلاف کارروائی چاہتی ہے لیکن صدر ٹرمپ کے نشانے پر اس وقت صرف ایمزون ہے۔ امریکی کمپنی ایمزون امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تازہ محاز آرائی کا نشانہ ہے ،جو کہ آمدنی کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی آن لائن خوردہ کمپنی ہے۔ٹرمپ کی دھمکی کی وجہ سے ایمزون کی مارکیٹ قدر میں 53 ارب ڈالر کمی واقع ہوئی اور اس کے حصص کی قیمت 7اعشاریہ 4فیصد گر گئی۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ایمزون سے متعلق ٹیکس قواعد تبدیل کر کے اسے قابو کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں پریشانی ہے کہ آن لائن خوردہ فروشی کی وجہ سے چھوٹے خوردہ کاروبار ختم ہو رہے ہیں۔