نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم ( ڈبلیو ایم او )نے گزشتہ تین سال صدی کے گرم ترین سال قراردیتے ہوئے کہاہے کہ گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے گرمی کی شدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایم او نے عالمی آب و ہوا پر اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ پچھلے تین برس دنیا کے گرم ترین سال رہے جبکہ ماہرین نے کہاکہ پچھلی ایک صدی کے دوران ان تین سالوں میں عالمی حدت میں شدید اضافہ ہوا ۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا اور ارجنٹینا میں گرمی کی شدید لہر آئی جس نے آرکٹک کی برف کو پگھلا دیا۔ اس کے علاوہ جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاون میں پانی کی کمی دیکھنے میں آئی اور کینیا اور صومالیہ میں شدید خشک سالی پیدا ہو گئی۔موسمی تبدیلیوں کے سبب پوری دنیا کو تقریبا 320 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیاکہ 2018 میں عالمی حدت میں مزید اضافہ ہونے کا خطرہ ہے۔ ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق 2017میں اٹلانٹک میں آنے والے طوفان اور بھارت میں مون سون بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے دنیا کی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا جو گزشتہ کئی دہائیوں میں ایک ریکارڈ نقصان ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 19ویں صدی کے بعد عالمی حدت میں 2016 پہلے نمبر پر، 2017 دوسرے جبکہ 2015 تیسرے نمبر پر رہا۔ڈبلیو ایم او نے اس کی وجہ گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو قرار دیاہے،