ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کی حکومت نے ملک میں شادی کے لیے عمر کی حد مقرر کر دی ہے، گلف نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی حکومت نے شادی کرنے والے مرد و خاتون کی عمروں میں فرق کی حد کم کرکے 15سال کر دی ہے۔ اس سے قبل یہ حد 30 سال تھی۔ سعودی حکومت کی جانب سے اس نئی شرط کے بعد سعودی مرد کو اپنی اور غیرملکی دلہن کی عمروں کے سرٹیفکیٹ داخل کروانے ہوں گے اور اگر ان کی عمروں میں 15سال سے زائد فرق ہوا تو انہیں شادی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس کے علاوہ سعودی خواتین پر بھی نئی شرط عائد کی گئی ہے کہ غیر ملکی مرد سے شادی کرنے والی سعودی خاتون کی عمر 50 سال سے کم ہونی لازم ہے۔ اس سے قبل یہ حد 55 سال تھی۔ سعودی عرب کی وزارت انصاف کے مطابق اس وقت 7 لاکھ سعودی خواتین نے غیرملکی مردوں سے شادیاں رچائی ہوئی ہیں جو کہ سعودی خواتین کا دس فیصد ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت سعودی مرد و خواتین کی غیر ملکیوں سے شادیوں کی حوصلہ شکنی کرتی آ رہے ہیں، دریں اثناء اس سے قبل سعودی حکومت نے سعودی خواتین سے شادی کے خواہشمند غیرملکیوں کے منشیات بارے میڈیکل ٹیسٹ کی توثیق کردی۔سعودی خواتین سے سعودی عرب میں شادی کرنے والے غیرملکیوں کو منشیات بارے میڈیکل ٹیسٹ کروانا ہوگا۔ سعودی ذرائع ابلاغ نے وزارت صحت کے حوالہ سے بتایا ہے کہ حکومت نے سعودی خواتین سے شادی کے خواہشمند غیرملکیوں کے منشیات بارے میڈیکل ٹیسٹ کی توثیق کردی ہے۔جس کا مقصد نشئی غیرملکیوں کی سعودی خواتین سے شادی کی حوصلہ شکنی کرنا اور سعودی خواتین کو ایسے افراد سے شادی کے بعد پیش آنے والے سماجی مسائل اور دیگر مشکلات سے چھٹکارہ دلواناہے۔ سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ تمام ہسپتالوں اور کلینکس کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ آئندہ سے سعودی مرد یا خاتون سے شادی کے خواہش مند افرد کا منشیات کے استعمال بارے طبی ٹیسٹ لازمی ہو گا اور سعودی خواتین سے شادی کی اہلیت کی شرائط میں بھی اس میڈیکل ٹیسٹ کو شامل کر دیا گیا ہے۔