واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے برطرف کیے جانے والے سابق وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روس کے پریشان کن رویے اور اقدامات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطرفی کے بعد انھوں نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنے یا ان کی پالیسیوں کی تعریف کرنے سے اجتناب کیا۔محکمہ خارجہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹلرسن کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ بہتر تعلقات اور شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اچھا کام کیا گیا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ روسی حکومت کے پریشان کن رویے اور اقدامات کا جواب دینے کے لیے بہت کام کرنا باقی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ روس کو اس بات کا محتاط اندازہ لگانے کی ضرورت ہے کہ اس کے اقدامات روسی عوام اور دنیا کے لیے مفاد میں کیسے ہیں۔ اگر وہ ایسے ہی راستے پر رہے تو وہ خود تنہائی کا شکار ہو سکتے ہیں، ایک ایسی صورتحال جو کسی کے مفاد میں نہیں ہے،صدر کے اس فیصلے کے بعد ریکس ٹلرسن نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انھیں صدر ٹرمپ کی ٹویٹ کرنے کے تین گھنٹے کے بعد ایئر فورس ون سے کال کر کے مطلع کیا گیا۔میڈیا سے مختصر بات چیت میں ریکس ٹلرسن نے بتایا کہ وہ 31 مارچ تک اس عہدے پر کام کریں گے اور اْس کے بعد ’عام شہری کی حیثیت سے زنذگی گزاریں گے۔