اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کی دعوت، ٹرمپ نے دعوت قبول کر لی۔ تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان جاری کشیدگی میں نیا موڑ آگیا ہے اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کی دعوت دی گئی جو ٹرمپ کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے۔
اس سے قبل شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کا سیشن بھی ہو چکا ہے جس میں جنوبی کوریا کے سربراہ کی جانب سے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے نام ایک خط بھی بھیجا گیا تھا ۔ امریکی صدر سے ملاقات کیلئے شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ اہلکارنے شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے ایک خط پہنچایا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شمالی کوریا کے سربراہ جوہری ہتھیاروں اور میزائلوں کا پروگرام ترک کرنے اور جوہری ہتھیاروں کے صفائی کے لیے بھی تیار ہیں۔ترجمان وائٹ ہاوس سارہ سینڈرزکے مطابق جنوبی کوریا کا وفد امریکی صدرٹرمپ سے جلد ملنا چاہتا ہے، ملاقات کا وقت اورجگہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، وفد سمیت جنوبی کوریا کے سربراہ کی ٹرمپ سے ملاقات مئی میں ہوسکتی ہے، ملاقات میں جوہری ہتھیاروں میں کمی پربات ہوگی جب کہ کسی بھی معاہدے تک شمالی کوریا پرلگی پابندیاں برقراررہیں گی۔اب تک امریکا کے کسی بھی صدرکی شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی یہ پہلی ملاقات ہوگی جوبہت اہم تصور کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل شمالی کوریا کشیدگی کے دوران ہائیڈروجن بم کا تجربہ کر چکا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا پر ایٹمی و میزائل پروگرام ترک کرنے کیلئے مسلسل دبائو ڈالا جا رہا تھا اور اسی سلسلے میں امریکہ نے شمالی کوریا پر کئی پابندیاں بھی عائد کر دی تھیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی و میزائل تجربات پر سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہو چکا ہے ۔ خیال رہے کہ چین کی جانب سے شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی پر امریکہ کو نرم رویہ اختیار کرنے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی تجویز دی جا چکی ہے۔