اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں عیسائیوں کے مجموعی طور پر 111فرقے موجود ہیں جن میں سے تیسرے بڑے فرقے آرتھوڈکس کے روحانی پیشوا توا ضروس کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔ سعودی ولی عہد اور آرتھوڈکس چرچ کے روحانی پیشوا توا ضروس کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا پر خبر آرہی تھی کہ محمد بن سلمان نے توا ضروس سے
سعودی عرب میں کلیسا بنانے کا وعدہ کر لیا ہے تاہم اب تواضروس نے اپنے ایک بیان میں اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سعودی عرب میں آرتھوڈکس کلیسا تعمیر کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔ یہ بات قطعی بے بنیاد ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران اس موضوع پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وسائل اطلاعات میں یہ خبر بے بنیاد ہے کہ میں نے ولی عہد ایسا کوئی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آرتھوڈکس کلیسا کا دورہ اور عیسائی پیشواؤں سے ملاقات پر ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب آنے کی دعوت دی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں پہلے مندر کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ 55 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر تعمیر ہونے والا ابوظہبی کا یہ پہلا وسیع و عریض مندر 2020 میں مکمل ہوگا۔بھارتی میڈیاکے مطابق ابوظبہی میں مندر کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت مایوسی کے دور سے نکل چکا ہے اور اس سے اب یقین ہو گیا ہے کہ چیزیں تبدیل ہوں گی۔اس موقع پر متحدہ عرب امارات میں بھارتی سفیر نودیپ سنگھ سوری نے بتایا کہ منصوبہ 2020 میں مکمل ہوگا۔ اس مندر کے لیے زمین ابو ظہبی کے ولی عہد محمد بن زید النیہان نے عطیہ کی ہے۔ابو ظہبی میں مندر کی تعمیر پر
عالم اسلام میں شدید بے چینی کی لہر محسوس کی گئی۔ اس موقع پر سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے مسلمان عرب ملک میں مندر کی تعمیر پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔