منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں شہزادوں کی پرتعیش جیل بننے والا ہوٹل کھل گیا 56افراد ابھی بھی زیر حراست ،انہیں کہا منتقل کیا گیا ،جانئے

datetime 12  فروری‬‮  2018 |

ریاض(آن لائن) سعودی عر ب کے اس پرتعیش ہوٹل کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے جسے دو سو سے زیادہ شہزادوں اور امیر سعودی افراد کی لیے بطور جیل استعمال کیا گیا تھا۔ ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل کی ریسپشن نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ فائیو سٹار ہوٹل کو اب مہمانوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

جنوری کے اختتام پر سعودی پروسیکیوٹر جنرل کے دفتر کی جانب سے جاری کی گئی تفصیل کے مطابق گرفتار شدگان سے ایک سو بلین ڈالر کی خطیر رقم واپس لی گئی ہے۔ابھی تک جن کو رہائی دی گئی ہے ان میں بااثر سعودی شہزادے الولید بن طلال، ایم بی سی ٹی وی کے چیف ولید الابراہیم اور شاہی کورٹ کے سابق سربراہ خالد الطویری بھی شامل ہیں پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر کے مطابق 56 افراد ابھی تک حراست میں ہی ہیں لیکن بعض رپورٹس کے مطابق ان افراد کو رٹز ہوٹل سے کہیں اور منتقل کر دیا گیا ہے۔سعودی عرب یہ ہائی پوفائل گرفتاریاں طاقتور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں بننے والی اینٹی کرپشن باڈی کے قیام کے بعد کی گئیں۔ابھی تک جن کو رہائی دی گئی ہے ان میں بااثر سعودی شہزادے الولید بن طلال، ایم بی سی ٹی وی کے چیف ولید الابراہیم اور شاہی کورٹ کے سابق سربراہ خالد الطویری بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شاید الابراہیم کے ساتھ ہونے والی ڈیل میں مشرق وسطی کی سب سے بڑی میڈیا کمپنی ایم بی سی میں ان کے شئیر کا کنٹرول بھی شامل ہے۔سعودی نیشنل گارڈ کے سربراہ میطب بن عبداللہ کو جنہیں کبھی بادشاہت کا مضبوط امیدوار بھی تصور کیا جاتا تھا گذشتہ برس نومبر میں ایک بلین ڈالر کی ڈیل کے تحت رہا کیا گیا تھا۔سابق شاہ عبداللہ کے 65 سالہ صاحبزادے گرفتار ہونے والے شہزادوں میں سب سے بااثر شہزادے سمجھے جاتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…