جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

مہنگائی کا جن بے قابو، ایران کے بعد تیونس اور سوڈان میں بھی پرتشدد احتجاجی مظاہرے،ایک شخص ہلاک، درجنوں زخمی

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تیونسیا/خرطوم(آئی این پی) ایران کے بعد تیونس میں بھی مہنگائی اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے خلاف پرتشدد احتجاجی تحریک چل پڑی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گذشتہ روز تیونس کے 10 بڑے شہروں میں مہنگائی اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران پرتشدد واقعات بھی پیش آئے

جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔دارالحکونت تیونسیہ کے قریب طبریہ کے مقام پر ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔ تیونس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم سے کم پانچ افراد زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ایک سیکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ پولیس کی آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا جب کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے ایک شخص کو پولیس کی گاڑی نے روند ڈالا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔ تاہم سرکاری سطح پر شہری کی ہلاکت کی وجوہات بیان نہیں کی گئی ہیں۔ جاں بحق ہونے والے شخص کی عمر تیس سال کے درمیان بتائی جاتی ہے۔ہم کیوں انتظار کریں مہم کے ایک رہ نما وائل نوار نے کہا کہ مظاہرین مکمل طور پر پرامن تھے۔ سیکیورٹی فورز نے اپنی گاڑی مظاہرین پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں ایک شہری مارا گیا۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک فوٹیج میں مظاہرین کو ایک شہری کو شدید زخمی حالت میں اٹھا کر اسپتال لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے جسم پر گہرے زخم دیکھے جا سکتے ہیں اور جسم خون سے لت پت ہے۔خیال رہے کہ مہنگائی کے خلاف تیونس میں احتجاج گذشتہ اتوار کو شروع ہوا تھا

جو کل مزید دوسرے شہروں میں بھی پھیل گیا۔دوسری جانب حکومت نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ اس نے بعض پرتعیش اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس سے غریب شہریوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔خیال رہے کہ تیونس میں مہنگائی اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری جانب ایسی ہی ایک تحریک چند روز قبل ایران میں بھی

شروع ہوچکی ہے۔ ایران میں بھی مہنگائی کے خلاف شروع ہونے مظاہرے حکومت مخالف تحریک کی شکل اختیار کرگئے ہیں۔دریں اثنا سوڈان بھر میں روٹی کی قیمت بڑھانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ۔ ان مظاہروں میں دو طالبعلموں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ خرطوم حکومت نے اپوزیشن کے ایک سرکردہ رہنما کو گرفتار بھی کر لیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوڈانی

حکومت نے ملک میں اچانک پھیلنے والی اس بد امنی کی لہر کو کچلنے کے لیے اخبارات کی ضبطگی کا بھی حکم دیا ہے۔ اتوار مورخہ سات جنوری کو ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ ایک روز قبل سوڈان کے جنوب مشرقی شہر سینر میں روٹی کی قیمت دوگنی ہونے کے بعد ہونے والے ایک احتجاج کے بعد شروع ہوا۔سوڈان میں حکومت نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں یہ اعلان کیا تھا کہ سن 2018 کے بجٹ

میں روٹی پر دی جانے والی سبسڈی یا حکومتی اعانت ختم کر دی جائے گی۔جنوب مشرقی شہر الدامازین میں ایک مقامی شہری نے بتایاکہ پولیس نے چار سو کے قرین مظاہرین پر آنسو گیس پھینکی جو روٹی کی قیمت میں اضافے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور مظاہرین میں سے بعض نے ٹائر بھی جلائے۔سبسڈیز کا ختم کرنے کا فیصلہ سوڈان میں افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح اور غیر مستحکم کرنسی

کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ سوڈان میں افراط زر کی شرح پچیس فیصد تک پہنچ گئی ہے اور کرنسی کی قدر میں کمی کے باعث ملکی درآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔مغربی دارفور کے دالحکومت جنینیہ میں ایک حکومتی بیان میں بتایا گیا کہ مظاہروں میں دو طالب علم ہلاک جبکہ دیگر چھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔سوڈانی حکام نے ایک اپوزیشن رہنما عمر الدغیر کو گرفتار کر لیا ہے

اور چھ اخباروں کی اشاعت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اخباروں کے مدیران کا کہناتھا کہ اْنکے روزناموں کو قیمتوں میں بڑھوتی اور سبسڈی ختم کیے جانے کی کوریج کی پاداش میں بند کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…