بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چینی جریدہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وہ ٹویٹ جس میں انہوں نے دہشتگردی کی بنا پر پاکستان کو نشانہ بنایا ہے ، پاکستان کو بیجنگ اور ماسکو کے اثرورسوخ کی کرہ میں زیادہ اندردھکیل رہا ہے، ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے اس روزنامے میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اشتعال انگیز ٹویٹ کے بعد چین کو اچانک پاکستان پر
سمت سے دوری کا موقع ملا ہے ، اس کے ساتھ ہی شمالی کوریا کے بارے میں اپنے ٹویٹس کے ساتھ ٹرمپ نے سال کا آغاز پاکستان پر وار کر نے سے کیا ہے، انہوں نے پاکستان پر الزام لگایا ے کہ جہادیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے کوئی زیادہ کام نہیں کیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی ٹویٹ حقانی نیٹ ورک اورافغان طالبان سے موثر طورپر نہ نمٹنے پر پاکستان کے بارے میں ان کے بڑھتے ہوئے اضطراب کا آئینہ دار ہے تا ہم یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ ٹرمپ کے تبصروں سے صحیح طورپر کیا حاصل کیا جائے گا ، اسلام آباد کو فائدہ پہنچے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ اسے یقین ہے کہ دہشتگردی کیخلاف اس کی جنگ برابر جاری ہے ۔اخبار لکھتا ہے کہ ٹرمپ کو پاکستان کو بیجنگ اورماسکو کے اثرورسوخ کے ماحول میں زیادہ اندر دھکیلنے میں کامیابی ہو سکتی ہے ، ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد چائنا فوری طورپر پاکستان کے دفاع میں آگیا اور کہا کہ دنیا کو چاہئے کہ وہ اس کے سدابہار دوست کے انسداد دہشتگردی میں غیرمعمولی کردار کا اعتراف کرے ، چین طالبان کے ساتھ مفاہمت کے حصول اور بالآخر انہیں افغانستان میں کسی سیاسی تصفیے میں مرکزی حیثیت دینے کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کرتا ہے ،ٹرمپ کی یہ برہمی چین کے لئے خاص طورپر مناسب وقت پر کی ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) منصوبے کے 62بلین امریکی ڈالر میں اس کے انتہائی سٹیکس پر پاکستان کی طرف سے غیر مخصوص انداز میں مزاحمت کا سامنا کرتا رہا ہے، سی پیک منصوبہ بحیرہ عرب میں گوادر کی پاکستانی بندرگا ہ کے گہرے پانیوں سے چین کے صوبہ شن جیانگ تک پھیلا ہوا ہے ۔