ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے مختلف ملکوں کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو باضابطہ طور پر امریکہ کے ہاتھ کاٹنا ہوں گے، امریکی صدر کا ایرانی مظاہرین کو عنقریب پاداش دینے کا وعدہ، انتہائی بے شرمانہ مداخلت ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق روسی سینیٹ کی بین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین نے دنیا کے دیگر ملکوں خاص طور سے ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت پر
کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو باضابطہ طور پر امریکہ کے ہاتھ کاٹنا ہوں گے۔سینیئر روسی سینیٹر اور سینیٹ کی بین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین کونسٹینٹن کاساچوف نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ایران میں بلوا کرنے والوں کو عنقریب پاداش دینے کا وعدہ، انتہائی بے شرمانہ مداخلت ہے اور اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ روس بھی ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی حکمراں ٹولے کی بے شرمانہ مداخلت اور عوام کو تشدد اور بلوے پر اکسائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔دریں اثناء ایران نیسی آئی اے کے عہدیدار مائیکل اینڈریا کو حالیہ بدامنی کی سازش کا ماسٹرمائنڈ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سازش چار سال قبل، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پر مشتمل مثلث نے تیار کی تھی۔ جمعہ کو ایران کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ ایران میں حالیہ بدامنی کی سازش چار سال قبل، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پر مشتمل مثلث نے تیار کی تھی۔حجت الاسلام محمد جعفر منتظری نے کہا کہ اس سازش کا ماسٹرمائنڈ سی آئی اے کا عہدیدار مائیکل اینڈریا ہے جو انسداد دہشت گردی ونگ کا سابق عہدیدار ہے۔انہوں نے کہا کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس پروجیکٹ پر کئی سال کام کیا گیا تاکہ مہنگائی، مالیاتی اداروں سے نقصان اٹھانے والوں اور پنشن والوں کے مسائل کی آڑ میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ شروع کرایا جائے۔ایران کے اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس مقصد کے لیے قائم کیے جانے والے کنٹرول روم میں ایم کے او دہشت گردوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے دشمن پچھلے چالیس برس سے طرح طرح کی سازشوں میں مصروف رہے ہیں لیکن اسلامی نظام اور رہبر انقلاب کے ساتھ ایرانی قوم کی محبت اور عشق کے نتیجے میں ان کی تمام سازشیں ناکام ہو گئی ہیں۔