نئی دہلی(آن لائن)بھارت کے نامور بزنس مین وجے ملیا کو نئی دہلی کی ایک عدالت نے ان پر عائد الزامات کی جواب دہی کے لیے حاضر نہ ہونے کی پاداش میں اشتہاری مجرم قرار دے دیا ہے۔ مالیا پر غیر ملکی کرنسی کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔اس عدالتی فیصلے کے بعد بھارتی حکومت کے لیے وجے مایا کے کاروبار اور جائداد کی ضبطگی کا راستہ کھل گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق وجے ملیا اس وقت لندن میں ہیں جہاں
ایک عدالتی سماعت میں اس بات کا فیصلہ کیا جارہا ہے کہ انہیں بھارتی درخواست پر بھارت کے حوالے کیا جائے یا نہیں۔61 سالہ وجے اب سے چند برس قبل تک بھارت کے کامیاب ترین کاروباری شخصیت مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کنگ فشر کے نام سے بیئر کے کاروبار کے علاوہ فارمولا ون اورایئرلائن کیکاروبار میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔ وہ ایف ون ٹیم فورس انڈیا کے شریک مالک جبکہ انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیم رائل چیلینجرز بنگلور کے مالک ہیں۔وجے پر الزام ہے کہ انہوں نے لندن اور دیگر مغربی ممالک میں ہوئی فارمولا ون ورلڈ چیمپئین شپ کے دوران ایک برطانوی کمپنی کو دو لاکھ ڈالر ادا کیے تھے تاکہ وہ ان کی کمپنی کنگ فشر کا لوگو تشہیر کے لیے استعمال کریں ۔ بھارتی حکام کے مطابق انہوں نے یہ ادائیگی قانون کے مطابق ملک کے مرکزی بینک کی اجازت کے بغیر کی تھی۔دوسری جانب بھارتی بینکوں نے رقم کی وصولی کے لیے وجے ملیا پر مقدمہ کررکھا ہے۔ بینکوں کا دعوی ہے کہ وجے کی 2012 میں بند ہوجانے والی کنگ فشر ایئرلائنز پر 1.4 ارب ڈالر واجب الادا ہیں تاہم قرضہ ادا کرنے کے بجائے وہ برطانیہ میں روپوش ہو گئے۔ اسی طرح بھارت کی مختلف عدالتوں نے ان کے خلاف درجنوں گرفتاری وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔اس سلسلے میں بھارتی حکومت نے وجے ملیا کی حوالگی کے لئے برطانوی حکومت سے اپیل کر رکھی ہے جس کی سماعت کی جا رہی ہے۔