جمعرات‬‮ ، 25 ستمبر‬‮ 2025 

نئے سال کے آغاز پرعلما کرام کی طالبان سے اہم اپیل

datetime 3  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغان طالبان گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے امریکا اور اس کی حمایت یافتہ افغان حکومتوں کے خلاف جنگ و جدل میں مصروف چلے آ رہے ہیں۔ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ انہیں مذہبی حلقوں اور اثر و رسوخ رکھنے والے علماء کی حمایت بڑے پیمانے پر حاصل ہے،

لیکن افغان علماء کی جانب سے ہی یہ مطالبہ سامنے آنا کہ طالبان خود کو شدت پسندی و دہشتگردی سے الگ کر لیں ہر کسی کے لئے حیرانی کا باعث بنا ہے۔وائس آف امریکہ کے مطابق افغان علماء کی بہت بڑی تعداد نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ افغان طالبان شدت پسند و دہشتگرد گروپوں کی حمایت چھوڑ کر افغان حکومت کے ساتھ امن و مفاہمتی عمل میں شامل ہوجائیں۔ افغان ہائی پیس کونسل، جو کہ حکومتی امداد سے چلنے والا ادارہ ہے جس کامقصد شدت پسندوں کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے، نے افغانستان کے 34 صوبوں سے 700 سے زائد علماء کو مدعو کیا تھا۔ ان تمام علماء نے دارالحکومت کابل میں منعقد ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں شرکت کی جس کے دوران امن کے امکانات پر غور و خوض کیا گیا تاکہ افغانسان میں گزشتہ 16 سال سے جاری خانہ جنگی کا اختتام کیا جاسکے۔کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ’’طالبان کو چاہیے کہ اپنی صفوں سے ان تمام عناصر کو نکال باہر کریں جن کا تعلق بین الاقوامی دہشتگردی سے ہے اور جو اسلامی و افغان اقدار کے لئے کوئی احترام نہیں رکھتے۔‘‘ کانفرنس میں شرکت کرنے والے مذہبی سکالر عطاء اللہ فیضانی کا کہنا تھا طالبان کو افغان عوام کی امنگوں کا احترام کرنا چاہیے اور افغان ملکیتی و بین الافغان امن بات چیت میں حصہ لینا چاہیے۔ ان کے جو بھی مطالبات ہیں انہیں پرامن طریقے سے بات چیت کے ذریعے پورا ہونا چاہیے۔ انہیں تشدد کا فوری طور پر خاتمہ کرنا چاہیے جبکہ

خود کش حملوں، بم دھماکوں اور معصوم عوام کو نشانہ بنانے جیسے اقدامات کا بھی فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔‘‘ علماء کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں افغان حکومت پر بھی زور دیاگیا ہے کہ وہ لچک کا رویہ اپنائے اور بحالی امن کے عمل کو صبر تحمل کے ساتھ مکمل کرنے کی سعی کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



1984ء


یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…