پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

نئے سال کے آغاز پرعلما کرام کی طالبان سے اہم اپیل

datetime 3  جنوری‬‮  2018 |

کابل(این این آئی)افغان طالبان گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے امریکا اور اس کی حمایت یافتہ افغان حکومتوں کے خلاف جنگ و جدل میں مصروف چلے آ رہے ہیں۔ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ انہیں مذہبی حلقوں اور اثر و رسوخ رکھنے والے علماء کی حمایت بڑے پیمانے پر حاصل ہے،

لیکن افغان علماء کی جانب سے ہی یہ مطالبہ سامنے آنا کہ طالبان خود کو شدت پسندی و دہشتگردی سے الگ کر لیں ہر کسی کے لئے حیرانی کا باعث بنا ہے۔وائس آف امریکہ کے مطابق افغان علماء کی بہت بڑی تعداد نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ افغان طالبان شدت پسند و دہشتگرد گروپوں کی حمایت چھوڑ کر افغان حکومت کے ساتھ امن و مفاہمتی عمل میں شامل ہوجائیں۔ افغان ہائی پیس کونسل، جو کہ حکومتی امداد سے چلنے والا ادارہ ہے جس کامقصد شدت پسندوں کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے، نے افغانستان کے 34 صوبوں سے 700 سے زائد علماء کو مدعو کیا تھا۔ ان تمام علماء نے دارالحکومت کابل میں منعقد ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں شرکت کی جس کے دوران امن کے امکانات پر غور و خوض کیا گیا تاکہ افغانسان میں گزشتہ 16 سال سے جاری خانہ جنگی کا اختتام کیا جاسکے۔کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ’’طالبان کو چاہیے کہ اپنی صفوں سے ان تمام عناصر کو نکال باہر کریں جن کا تعلق بین الاقوامی دہشتگردی سے ہے اور جو اسلامی و افغان اقدار کے لئے کوئی احترام نہیں رکھتے۔‘‘ کانفرنس میں شرکت کرنے والے مذہبی سکالر عطاء اللہ فیضانی کا کہنا تھا طالبان کو افغان عوام کی امنگوں کا احترام کرنا چاہیے اور افغان ملکیتی و بین الافغان امن بات چیت میں حصہ لینا چاہیے۔ ان کے جو بھی مطالبات ہیں انہیں پرامن طریقے سے بات چیت کے ذریعے پورا ہونا چاہیے۔ انہیں تشدد کا فوری طور پر خاتمہ کرنا چاہیے جبکہ

خود کش حملوں، بم دھماکوں اور معصوم عوام کو نشانہ بنانے جیسے اقدامات کا بھی فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔‘‘ علماء کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں افغان حکومت پر بھی زور دیاگیا ہے کہ وہ لچک کا رویہ اپنائے اور بحالی امن کے عمل کو صبر تحمل کے ساتھ مکمل کرنے کی سعی کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…