تہران (سی پی پی) ایران میں حکومت مخالف احتجاج شدت اختیار کرگیا اور مذہبی قیادت کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرے کے دوران ایک ایرانی خاتون نے اپنا نقاب اتار پھینکا، جبکہ مشتعل مظاہرین نے تھانوں پر حملہ کرکے کئی عمار تیں جلا دیں۔ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھرپوں میں 22 افراد ہلاک ،درجنوں زخمی ہوگئے۔ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا کہ ایران دشمن متحد ہو کر پیسا، ہتھیار اور
خفیہ سروسز کا استعمال کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کا ایران کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام آزادی پسندوں کو ایرانی عوام کا ساتھ دینا چاہئے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایران سے سوشل میڈیا پر عائد کی گئی پابندیاں اٹھا نے پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ایران میں اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کے حقوق کا احترام کیاجائے۔دوسری جانب فرانسیسی صدر نے ایرانی حکومت سے تحمل کا مظاہرہ کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔اس موقع پر فرانسیسی وزیر خارجہ نے اپنا دورہ تہران بھی منسوخ کر دیا۔تہران اور قم سمیت کئی شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین نے تھانوں پر حملہ کرکے عمار تیں جلا دیں۔ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس کے دوران شدید جھڑپیں ہوئیں۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ملک بھر میں جاری مظاہروں کا ذمہ دار ایران کے دشمنوں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متحد ہو کر ملک میں بدامنی پھیلانے کے لیے پیسا، ہتھیار اور خفیہ سروسز کا استعمال کر رہے ہیں ۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نیکی ہیلے نے ایران کی صورت حال پر غور کے لیے فوری طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے عوام آزادی کے لیے آواز بلند کررہے ہیں اور تمام آزادی پسند لوگوں کو ان کا ساتھ دینا چاہئے ۔ادھر امریکی
محکمہ خارجہ کے سینئر اہلکار نے ایرانی سیکورٹی فورسز پر زور دیا گیا کہ وہ پرامن مظاہرین کے خلاف تحمل کا مظاہرہ کرے۔ ایران انسانی حقوق کا احترام کرے اور دہشت گردی کی پشت پناہی ختم کردے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئیترس نے ایران میں جاری احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تہران حکومت سے کہا ہے کہ وہ مظاہرین کے حقوق کا احترام کرے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے فرانسیسی ہم
منصب امانیوئل میکرون سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان سے فرانس میں سرگرم ایران مخالف گروپ کے خلاف اقدام اٹھانے کے لیے زور دیا۔فرانسیسی صدر نے اس موقع پر صدر روحانی پر زور دیا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا احترام کیا جائے اور حکومت تحمل کا مظاہرہ کرے ۔ انہوں نے فرانسیسی وزیر خارجہ کے دورہ تہران کو منسوخ کرنے کا بھی اعلان کیا۔جرمنی کے درالحکومت برلن میں ایرانیوں نے اپنے ملک میں حکومت مخالف احتجاج کی حمایت میں ریلی نکالی ۔