بیجنگ(آئی این پی)چین دہشت گردی کے معاملہ پر پاکستان کیساتھ کھڑا ہے ، امریکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا ادراک کرے ۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہووا چھون اینگ نے کہا ہے کہ چین دہشت گردی کے معاملہ پر پاکستان کیساتھ کھڑا ہے ، امریکہ کو چاہیے کہ ودہشت گردی کے خلاف پاکستان کی اہم کامیابیوں اور کردار کا ادراک کرے ۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں کوئٹہ کے مقام پر حملے میں جانی ومالی نقصان پر
گہرے رنج وغم کا اظہار کرتا ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں چین اور چینی عوام پاکستان کیساتھ ہیں ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اہم کامیابیاں اپنے نام کی ہیں اور ان کامیابیوں کی بھاری قیمت بھی چکائی ہے ۔ چین پاکستان کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا ۔ چین پاکستان اور پاکستانی قوم کے تحفظ اور استحکام کیلئے اپنی تمام کوششیں بروئے کار لائے گا ۔ ،چین نے سی پیک بارے امریکی وبھارتی خدشات کو مسترد کردیا ہے ، سی پیک نئی طرزکی شراکت داری کا مظہر ہے ، سی پیک منصوبہ میں تعطل خطے کے مفادات کے منافی ہوگا ، منصوبہ کے ثمرات سے دیگر علاقائی ممالک بھی لطف اندوز ہوں گے ۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہووا چھون اینگ نے معمول کی پریس بریفنگ میں سی پیک پر کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک بارے امریکی وبھارتی خدشات بے بنیاد ہیں ۔ سی پیک دو ممالک مابین نئی طرز کی شراکت دارا پر مبنی منصوبہ ہے ۔ سی پیک کی تعمیر وترقی کیلئے دونوں ممالک اس کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے اپنی اپنی ذمہ داریاں بہر صورت پوری کریں گے ۔ سی پیک منصوبہ خطے کی قسمت چمکانے کا منصوبہ ہے اس لئے اس منصوبہ میں تعطل خطے کے مفادات کے بھی منافی ہوگا ۔ چین اسی طرح برازیل کے ساتھ بھی طویل المدتی شراکت داری مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ترتیب دے رہا ہے ۔
سی پیک منصوبہ صرف چین اور پاکستان کی خوشحالی واقتصادی ترقی کا ضامن نہیں بلکہ یہ خطے کی تقدیر کو بدلنے کیلئے مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ خطے کے دوسرے ممالک اس منصوبے کی تکمیل میں اپنا کردارادا کریں گے اور اس منصوبہ کے ثمرات سے دیگر علاقائی ممالک بھی لطف اندوز ہوں گے ۔ چین نے امریکی قومی سلامتی بارے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ امن کی خواہش کا اظہار کیا ہے، اپنے مفادات پر دوسروں کے استحصال کی روایت ختم کی جانی چاہئے ،امریکہ وقت کی نزاکت کو سمجھے بصورت دیگر نتائج حوصلہ افزا نہیں ہوں گے ،چین و امریکہ مابین تعاون ہی مشترکہ مفادات کا تحفظ کر سکتا ہے، محاذ آرائی سود مند ثابت نہیں ہو گی، امریکہ کا چین کو حریف قرار دینا پہلے دئے گئے امریکی مؤقف کی نفی ہے، امریکہ چین کی ترقی اور بڑھتے اثرو رسوخ کو قبول کرے، فرسودہ خیالات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ترقی و خوشحالی کے لئے چین کے ساتھ کام کرے۔
چائنا ریڈیو انڑنیشنل کے مطابق امریکہ میں چین کے سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون فریقین کے مشترکہ مفاد میں ہے جبکہ محاز آرائی سود مند نہیں ہے۔ امریکہ کی جانب سے چین کو ایک حریف قرار دینا اس سے قبل اْس امریکی موقف کا متضاد ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ کے لیے بہتر ہے کہ خود کو چین کی ترقی کا عادی بناتے ہوئے چین کی ترقی کو قبول کرے۔ امریکہ ماضی کیفرسودہ خیالات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چین کے ساتھ آگے بڑھے گا اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر سب کے لیے ترقی و خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے حصول کی خاطر چین کے ساتھ کام کرئے گا۔چین چاہتا ہے کہ باہمی احترام کی بنیاد پر امریکہ سمیت دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کیے جائیں اور بنی نوع انسان کی مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لئے جدوجہد کی جائے۔