نیویارک (آئی این پی)امریکی جریدہ نیوز ویک کی اطلاع کے مطابق ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چین اور روس اپنے حلیف ملک شمالی کوریا پر امریکہ کے حملے کی صورت میں امریکی ملٹری فورسز پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔جریدہ نے یہ اطلاع چین کے نانجنگ ملٹری ریجن کے سابق ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل وانگ ہونگ گوانگ سمیت دو سابق فوجی افسران کے حوالے سے بتائی ہے۔
وانگ ہونگ گوانگ نے چین کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی کے جریدہ گلوبل ٹائمز کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس میں کہا کہ جزیرہ کوریا پر جنگ اب یا آئندہ سال مارچ کے درمیان کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے ۔جریدہ نے ایک فوجی ماہر سونگ جونگ پنگ کے حوالے سے کہا کہ اگر انہیں کسی خطرے کا سامنا ہوا تو چین امریکی فورسز پر حملہ کر سکتا ہے۔وانگ نے کہا کہ ’’ چین کو ممکنہ کوریائی جنگ کیلئے نفسیاتی طورپر تیار رہنا چاہئے اور شمال مشرقی چین کے علاقوں کی اس مقصد کیلئے لام بندی کی جانی چاہئے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کی لام بندی کوئی جنگ چھیڑنے کیلئے نہیں بلکہ دفاعی مقاصد کیلئے ہے،چین اور روس دونوں نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کیلئے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ین کی کوشش کی مذمت کی ہے تا ہم انہوں نے اس بار ے میں تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صدر ڈونلڈٹرمپ جن کی ٹویٹر پر کم کے ساتھ توتو میں میں ہوئی ہے جنگ کرسکتے ہیں ،سونگ نے جریدہ مارننگ پوسٹ میں ایک انٹرویو میں کہا کہ چین اور روس کے درمیان مشترکہ مشقوں کا اہم ہدف امریکہ ہے جس کے پاس بیلسٹک اور کروز میزائل ہیں جو چین اور روس دونوں کیلئے حقیقی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین اور روس دونوں چاہتے ہیں کہ وہ ان مشترکہ میزائل شکن مشقوں کو دفاعی مزاحمت کیلئے استعمال کریں ، وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ پر جزیرہ کوریا سے اپنے میزائل شکن دفاعی نظام ’’تھاڈ ‘‘ کو ہٹا لیں ، جنوبی کوریا میں تھاڈ نظام کو ماہ رواں کے اوائل میں پوری طرح آپریشنل کر دیا گیا ہے۔