نیویارک (آن لائن) امریکہ اور اقوام متحدہ نے کشمیر کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کی کرتے ہوے کہا ہے کہ پائیدار دوستی کیلئے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی راہ بحا ل کرنی ہو گی ۔ جبکہ عالمی ادرہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میںکہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی وقت کی اہم
ترین ضرورت ہے اور امریکہ اس سلسلے میں کوششیں جاری رکھے گا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ پھر بحال ہو۔کشمیر میں تشدد روکنے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کی جانب سے توجہ دینا ہوگی اوراس جہاں کہیں بھی تشدد آمیز واقعات رونما ہوتے ہوں امریکہ کو فکر لاحق رہتی ہے کیونکہ بے گناہ افراد کی ہلاکت سے کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے باہمی طور پر مسائل کو ایڈریس کرنے کے اپنے موقف پر قائم ہے تاکہ اگر دونوں ممالک یقینی طور پر مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی براہ راست مدد لینا چاہیں گے توامریکہ اس کیلئے بھی تیار ہوگا۔امریکہ کا کہنا ہے کہ اسے ہندودستان کیساتھ ساتھ پاکستان کیساتھ بھی بہتر تعلقات ہیں لہذا امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امن ومفاہمت کا سلسلہ جاری رہے اور کشمیر میں تشدد ختم ہو اور ان کے اندرونی مسائل بھی حل ہوں۔ادھر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے بھی کشمیر میں تشدد کی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ لہذا دونوں ممالک کو مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تمام باہمی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا ہوگی۔ انہوں نے واضح کر دیا ہے کہدونوں ممالک کو آپسی طور پر مسئلہ کشمیر کا حل نکالنا ہوگا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہندوپاک کی درخواست پر
ہی اقوام متحدہ کوئی ثالثی کرسکتا ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان اس بات کیلئے تیار ہوجائیں تو اقوام متحدہ کشمیر مسلے کے حتمی حل کیلئے اپنے رول کو ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریڑی جنرل نے یقین دلایا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اپنا رول ادا کریگا اورا س سلسلے میں وہ ثالثی کا کردار بھی ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ہمیں
دونوں ممالک فی الوقت مذاکراتی عمل کو بحال کریں تاکہ ایک مناسب ماحول کی تعمیر ہو سکے جس میں مذاکرات کو نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔اقوام متحدہ کے سیکریڑی جنرل نے دونوں ممالک پرزور دیا ہے کہ وہ آپسی طورپر مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں تاکہ خطے میں کسی بھی قسم کا نیوکلیائی ٹکراو روکا جا سکے اور امن کا نیا دور شروع ہو جائے۔