جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

یہ کام کیا تو ہر گز برداشت نہیں کرینگے،سعودی عرب کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز،امریکہ کیخلاف بڑا اعلان کردیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکہ کے اعلی حکام کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیں گے جبکہ سعودی عرب کے بادشاہ سمیت دیگر ہنماں نے انھیں متنبہ کیا ہے کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی اہلکاروں کی جانب سے صدر ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے بیان ایسے وقت کیا گیا ہے جب  صدر ٹرمپ کا خطاب متوقع ہے۔

اس سے پہلے امریکی صدر نے منگل کو متعدد علاقائی رہنماؤں کو فون کر کے بتایا کہ وہ اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔سعودی عرب کے شاہ سلمان نے امریکی رہنما کو بتایا کہ ایسا کوئی بھی اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کو اشتعال دلا سکتا ہے۔سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق شاہ سلمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے یا یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں اشتعال پیدا ہو سکتا ہے۔وائٹ ہاس کی خاتون ترجمان سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر صدر ٹرمپ کی سوچ بہت مضبوط ہے۔بیت المقدس کی حیثیت اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کی جڑ ہے۔اگر امریکہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتا ہے تو وہ ریاست کے سنہ 1948 میں قیام سے لے کر اب تک ایسا کرنے والا پہلا ملک ہو گا۔دریں اثنا امریکی حکومت کے ملازمین اور ان کے خاندانوں کو یروشلم کے پرانے شہر اور مغربی کنارے میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ذاتی سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ان خبروں کے بعد کہ صدر ٹرمپ بدھ کو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر سکتے ہیں، انھیں دنیا کے متعدد ممالک سے رد عمل کا سامنا ہے۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے اس حوالے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ایسے فیصلے کے نتائج نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین ہو سکتے ہیں۔اردن کے شاہ عبد اللہ نے کہا یہ فیصلہ امن عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کو کمزور کرے گا اور مسلمانوں کو اشتعال دلائے گا۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ علاقے کی صورتِ حال کو پیچیدہ نہ کریں۔فرانسیسی صدر امینوئیل میکروں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ انھیں فکر ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر کوئی بھی فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان مزاکرات کے بنیادی ڈھانچے میں ہونا چاہیے۔عرب اتحاد کے سربراہ احمد ابول غیث نے متنبہ کیا ‘یہ ایک خطرناک قدم ہے جس کے بالواسطہ اثرات ہوں گے۔سعودی عرب نے کہا ‘اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع میں تاخیری تصفیہ سے پہلے ایسا قدم امن کے قیام کے عمل کو بری طرح متاثر کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…