صنعا ء (آن لائن)یمن کے سابق مقتول صدر علی عبداللہ صالح کے بیٹے احمد صالح نے کہا ہے کہ ان کے والد کے قتل کا ذمہ دار ایران ہے اور ایران کو ان کے خون کا حساب دینا ہوگا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق گذشتہ روز حوثی شدت پسندوں کے ہاتھوں بے رحمی سے مارے جانے والے سابق صدر علی صالح کے بیٹے نے کہا کہ ان کے والد ایرانی ایجنٹوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے۔ اس لیے انہیں موت سے ہم کنار کردیا گیا۔ جنرل احمد صالح نے کہا کہ
ایرانی ایجنٹ تین سال سے یمن میں فساد پھیلا رہے ہیں۔ علی صالح نے یمن میں ایران کو فساد پھیلانے سے روکنے کی کوشش کی تو انہیں قتل کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے والد کا قتل ایران کے لیے تباہی کا موجب بنے گا۔دریں اثناء یمن کے صدر عبد ربہ منصور ھادی نے مں حرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے ایرانی پروردہ حوثی باغیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے سابق صدر کی حوثی باغیوں کے ہاتھوں ہلاکت کو قومی سانحہ قراردیتے ہوئے پوری قوم سے اس کی تعزیت کی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایک بیان میں صدر عبد ربہ منصور ھادی نے کہا کہ صنعاء کی حدود میں موجود سرکاری فوج باغیوں کے خلاف عوامی انتفاضہ کی مدد کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حوثی دہشت گردوں سے مکمل نجات کے حصول کے لیے ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کوششیں جاری رکھیں گے۔اپنے ایک ٹوئٹر بیان میں یمنی صدر نے یمنی عوام سے کہا کہ ہم جنگ کی خندق میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، ہمارا ہدف اور منزل ایک ہے۔ ہم سب کو مل کر ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کیخلاف جدو و جہد کرنی ہے۔