نئی دہلی(اے این این) سمندری طوفان ’’اوکھی‘‘نے بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں اب تک 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان ‘اوکھی’ کے باعث ریاست تامل ناڈو میں 6 اور کیرالہ میں 7 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 90 سے زائد ماہی گیر لاپتہ ہیں۔لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کیلئے جنگی جہازوں کو جنوب مشرقی سمندر میں تعینات کردیا گیا۔طوفان کے باعث
130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں اور زیادہ ہلاکتیں درختوں کے جڑوں سے اکھڑ کر لوگوں اور گاڑیوں پر گرنے کی وجہ سے ہوئیں۔طوفان اور تیز سمندری ہواؤں کے باعث چنائے میں اسکول بند کردیئے گئے جبکہ کوچی میں مقیم سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ساحل سے دور رہیں۔بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں طوفان کی شدت میں اضافہ متوقع ہے اور اس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔اوکھی طوفان نے سری لنکا کا بھی رخ کیا، جس کے باعث سری لنکا میں 7ہلاکتیں ہوئیں۔دوسری جانب پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں تباہی مچانے والے سمندری طوفان ‘اوکھی’ کے بحیرہ عرب میں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے ‘اوکھی’ کے بحیرہ عرب میں داخل ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ سمندری طوفان کل بحیرہ عرب کے جنوب مشرق میں داخل ہوگا۔محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے اثرات کراچی، ٹھٹھہ اور بدین میں 3 اور 4 دسمبر کو بادلوں کی صورت میں نظر آئیں گے جب کہ 4 دسمبر کو اس کی شدت کم ہونا شروع ہوجائے گی۔محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ اوکھی طوفان سے پاکستان کا کوئی بھی حصہ براہ راست متاثر نہیں ہوگا۔