ریاض(آن لائن)سعودی عرب میں مختلف جرائم کی پاداش میں 7افرادکے سرقلم کردئیے گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شہروں ابھاء اورتبوک میں قتل ،چوری اورمنشیات سمگل کرنے کے الزامات میں جرائم ثابت ہونے پرسات افرادکے سرقلم کرئیے گئے۔ سزاپانے والوں میں سے 6 کاتعلق گھرپردھاوا بولنے والے یمنی گروہ اورایک منشیات سمگل کرنے والے کاتعلق سعوی عرب سے تھا۔یمنیوں کو جنوبی
سعودی عرب کے صوبہ عسیرمیں مختلف واقعات میں گھروں پردھاوابولنے کے دوران 3 افرادکوقتل کرنے اورمقتولین کے گھروں سے نقدی اورقیمتی اشیاء چرانے کے الزامات ثابت ہونے پرابھاء میں سزادی گئی جبکہ ایک شخص کوبیرون ملک سے سعودی عرب ممنوعہ گولیاں سمگل کرنے کا الزام ثابت ہونے پرتبوک میں سزادی گئی۔سال 2017 ء میں ابتک 130 افرادکوسزائے موت دی جاچکی ہے۔گزشتہ سال یہ تعداد 154 تھی۔سلطنت سعودی عرب میں بعض سنگین جرائم کے ارتکاب پرسزائے موت دی جاسکتی ہے جن میں ہم جنس پرستی،بدکاری،کفر،جادوٹونا اورجنسی بے راہ روی شامل ہیں تاہم سزائے موت دئیے جانے کی بڑی وجوہات میں دہشت گردی کے سنگین جرائم،منشیات فروشی، اغواء،مسلح ڈکیتی،جنسی زیادتی اورقتل شامل ہیں۔سرقلم کرنے کی سزاعام طورپرعوامی اجتماعات میں دی جاتی ہے۔اسلامی فقہ کی روشنی میں ایک مجرم سزا سے بچ سکتاہے اگراسے مقتولین کے اہل خانہ معاف کردیں۔