پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

جماعت اسلامی کے 6 رہنماؤں کو سزائے موت سنا دی گئی

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

ڈھاکہ (مانیٹرنگ ڈیسک )بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں خصوصی ٹربیونل نے جماعت اسلامی کے 6 رہنماؤں کو موت کی سزا سنادی۔ان رہنماؤں کو 1971 میں پاکستان سے آزادی کے دوران مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ سزائے موت پانے والوں کی شناخت ابو صالح محمد عبدالعزیز میاں، روح الامین عرف منجو، ابومسلم محمد علی، عبدالطیف، نجم الہدا اور عبد الرحیم میاں شامل ہیں۔مجرمان میں سے

عبدالطیف اس وقت جیل میں ہیں جبکہ دیگر مفرور ہیں۔جسٹس محمد شاہین الاسلام کی سربراہی میں بین الاقوامی جرائم کے ٹربیونل ’ون‘ کے تین رکنی پینل نے فیصلہ سناتے ہوئے انسپیکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) اور وزارت داخلہ کو مفرور مجرمان کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی۔مجرمان کو ذیلی ضلع گائے بندھا صدر کے گاؤں موجامالی میں ہندو شخص کو لوٹنے اور قتل کرنے، چھترا لیگ کے رہنما کے قتل اور ضلع کے قصبے سندر گنج کی پانچ یونینز کے 13 چیئرمین و اراکین کو قتل کرنے تین الزامات کا سامنا تھا۔23 اکتوبر کو پراسیکیوٹر سید حیدر علی نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے ٹربیونل سے ملزمان کو سزائے موت دینے کی استدعا کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ملزمان کے خلاف تینوں الزامات کو ثابت کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔دوسری جانب وکیل صفائی غازی تمیم ملزمان کی رہائی کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ’پراسیکیوشن کوئی بھی الزام ثابت نہیں کرسکی۔‘ٹربیونل نے گزشتہ سال 28 جون کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں اس سے قبل بھی جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں کو 1971 کے جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے2010 میں متنازع جنگی ٹربیونل تشکیل دیا تھا جس نے جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کو پھانسی اور سزائیں سنائیں، جس کے نتیجے میں ملک گیر ہنگامے پھوٹ پڑے اور سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔بنگلہ دیش کی اعلیٰ عدالت نے 2013 میں جماعت اسلامی کے منشور کو ملک کے سیکولر آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…