اسلام آباد (آن لائن) چین نے پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس راہداری سے خطے کے دیگر ممالک میں اربوں ڈالر کی مواصلات، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں کے بنیادی ڈھانچوں کے منصوبے بڑھ جائیں گے۔اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کی جانب سے مقامی میڈیا کو چینی وزیر خارجہ کے ترجمان لو کانگ کے بیجنگ میں دیے گئے تاثرات
سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ چین کو پاکستان کے ساتھ سی پیک کی ترقی کو یقینی بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو برقرار رکھنے پر اعتماد ہے۔خیال رہے کہا چینی ترجمان کا جواب پاکستان کے اس بیان پر سامنے آیا ہے جس میں اسلام آباد نے دعوی کیا تھا کہ بھارت نے سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے خصوصی سیل قائم کردیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے 2015 سے خصوصی سیل قائم کیا ہوا ہے جس کے لیے 50 کروڑ ڈالر فنڈز مختص کردیے ہیں، تاہم پاکستان اس صریح حقیقت سے اپنی آنکھیں بند نہیں کر سکتا۔پاکستانی سیکیورٹی حکام کا ماننا ہے کہ سی پیک کی تکمیل کے حوالے سے بڑے چیلنچز کا سامنا ہے اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان بھیجنا سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی سازش کا ثبوت ہے۔چینی وزیر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے پاکستان کی جانب سے متعلقہ رپورٹس کا بغور جائزہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ خطے میں علاقائی تعلقات کے فروغ اور خوشحالی میں فائدہ مند ثابت ہوگا۔چینی وزیر خارجہ کے
ترجمان نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی برادری اور خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے سی پیک کو وسیع منظوری اور تعاون حاصل ہوگا۔ایک سینئر پاکستانی جنرل کی جانب سے گزشتہ سال بھارت کو تجویز دی گئی تھی کہ وہ سی پیک کی مخالفت ختم کرے اور اس منصوبے میں شامل ہو جائے، اس تجویز کو چین کی جانب سے خوش آئند قرار دیا گیا تھا لیکن نئی دہلی کی جانب سے اسے مسترد کردیا گیا تھا۔دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں نئے چینی سفیر یا جنگ کے علاوہ چین کے نائب وزیر خارجہ اور جزیرہ نما کوریا کے چینی نمائدہ خصوصی کونگ ژوان یو نے بھی ملاقات کی تھی۔