منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

شاندار مستقبل کے خواب لئے یورپ جانے کے خواہشمندوں کے ساتھ لیبیا میں کیا ہورہاہے؟ لرزہ خیزانکشافات

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی)لیبیا میں اس جدید دور میں بھی لوگوں کو غلام بنائے جانے اور ان کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق لیبیا میں لوگوں کو غلام بنایا جاتا ہے اور اس کیلئے صحت مند اور زیادہ سے زیادہ کام کرنے والے افراد کی بولیاں لگائی جاتی ہیں ٗلیبیا میں لوگوں کو غلام بنانے کے حوالے سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس کی بنیاد پر سی این این کی ایک ٹیم گزشتہ ماہ لیبیا

پہنچی جہاں دارالحکومت طرابلس سے کچھ دوری پر واقع ایک مرکز کا دورہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق لوگوں کی نیلامی کی بولی لگانے والے ایک شخص نے چہرہ چھپانے کی شرط پر لوگوں کی بولیاں لگاتے ہوئے فلم بندی کے لئے رضا مندی کا اظہار کیا جس کے بعد وہ غلام بنائے گئے افراد کی بولیاں لگاتا رہا جس پر خریدار غلام کی صحت کے مطابق اس کی بولی پر ہاتھ اٹھاتے رہے۔ایک غلام کی کم سے کم قیمت 500 ڈالر تھی جبکہ 550، 600 اور 650 ڈالر تک غلاموں کی بولیاں لگائی گئیں۔رپورٹ کے مطابق غلاموں کی خرید و فروخت ملک کے مختلف شہروں میں ہورہی ہے جس میں زووارا، گریان، الرجبان، کبہ الزنتان سمیت دیگر شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہر سال لیبیا کی سرحد عبور کر کے ہزاروں افراد شاندار مستقبل بنانے کیلئے یورپ کا رخ کرتے ہیں اور انہی لوگوں کو غلام بنا لیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق پناہ گزینوں کو غلام بنانے اور ان کی فروخت کے معاملے کے شواہد لیبیائی حکام کے حوالے کردیے گئے ہیں جبکہ طرابلس حکام نے شفاف تحقیقات کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔دوسری جانب غیرقانونی امیگریشن کی روک تھام کے لئے بنائے جانے والے ادارے کے فرسٹ لیفٹیننٹ ناصر حازم نے تسلیم کیا کہ ملک میں انسانی اسمگلرز کے مختلف گروہ کام کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…