کراچی(این این آئی)سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب دنیا بھر میں آنے والے سیلابوں، طوفانوں، سطح سمندر میں اضافے اور دیگر آفات کے نتیجے میں قوی امکانات ہے کہ ایسے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا جنہیں بھوک کا سامنا ہے۔بھوک اور بچوں کے لیے مناسب خوراک کی عدم دستیابی جیسے مسائل میں2050تک20 فیصد اضافے کا امکان ہے۔یہ انکشاف ورلڈ فوڈ پر پروگرام کی طرف سے جرمن شہر بون میں جاری عالمی مالیاتی کانفرنس کے
موقع پر جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں اس ضمن میں مختلف خطوں کو درپیش خطرات بیان کیے گئے ہیں۔ شمالی افریقہ میں کسان اور چرواہوں کو اضافی و زیادہ طاقت ور گرمی کی لہروں، پانی کی کمی اور آبادی میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔اسی طرح اگر جنوبی ایشیائی خطے پر نظر ڈالی جائے تو وہاں کسانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور انہیں قحط، سیلابی ریلوں، طوفانوں اور طویل المدتی بنیادوں پر غیر ستحکم مون سون بارشوں جیسے مسائل کا سامنا ہے۔