اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے متعلق برطانوی اخبار ڈیلی میل نے انکشاف کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے نئے سعودی بادشاہ کے طور پر ذمہ داریاں
سنبھال لیں گے ۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ بادشاہ بننے کے بعد اسرائیلی فوج کی مدد سے ایرانی حمایت یافتہ جنگجو گروپ حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھیڑ دیں گے ، اگر اس منصوبے پر عملدر آمد ممکن نہ ہوا تو وہ شام میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ لڑیں گے۔علاوہ ازیں جس طریقے سے محمد بن سلمان نے یمن میں جنگ چھیڑی اور اسلامی ممالک کی افواج کا اتحاد قائم کیا اس سے وہ ایک طرف تو پوری دنیا کو تشویش میں مبتلا کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف وہ سعودی عرب کے عوام بالخصوص نوجوانوں میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ جس طریقے سے محمد بن سلمان نے کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے اس سے ان کی اپنے ملک کے اندر مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔سعودی شاہی خاندان کے ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے انقلابی اقدامات کی بدولت امیر کویت شیخ صباح الحمد الجابر الصباح انہیں ” الثور الھائج“ یعنی غصے میں بپھرا بیل قرار دیتے ہیں۔خیال رہے کہ امیر کویت کی جانب سے سعودی ولی عہد کو اس نام سے صرف نجی محافل میں ہی پکارا جاتا ہے۔