دبئی ائیرپورٹ پر لمبی قطاروں سے نجات،گھنٹوں کا کام اب سیکنڈوں میں ہوگا،مسافروں کیلئے جدید ترین سہولت متعارف

14  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 120 نئے جدید اوراسمارٹ دروازے نصب کردیے گئے ہیں اور اس کے بعد اب مسافروں کو اپنے پاسپورٹس پر مہریں لگوانے کے کے انتظار میں لمبی قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑے گا۔دبئی کا بین الاقوامی ہوائی اڈا دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔دبئی کی نظامت عامہ برائے اقامت اور خارجہ امور ( جی ڈی آر ایف اے)نے مسافروں کی سہولت کے لیے تمام

ٹرمینلز پر جدید اسمارٹ گیٹ لگا دیے ہیں۔ان اسمارٹ دروازوں پر مسافروں کو پاسپورٹ دکھانے کے لیے اہلکاروں سے آمنے سامنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ انھیں چہرے شناخت کرنے والے نئے سافٹ وئیر یا پھر بائیو میٹرک ،یا الیکٹرانک پاسپورٹس کے ذریعے شناخت کر لیا جائے گا ۔اس کے بعد وہ اپنا سفری سامان لینے کی جگہ پر سیدھے جاسکیں گے اور وہاں سے اپنا سامان وصول کرسکیں گے۔جی ڈی آر ایف اے کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد احمد المری نے بتایا ہے کہ ’’ مسافر بڑی آسانی سے ان دروازوں سے گزر سکیں گے۔انھیں اپنے پاسپورٹ پر مہر لگوانے کے لیے قطار میں لگنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ایک مسافر کو اس جدید گیٹ سے گزرنے کے لیے صرف نو سے بیس سیکنڈز درکار ہوں گے‘‘۔انھوں نے بتایا ہے کہ ’’پہلے ہم برقی گیٹ استعمال کرتے رہے ہیں ۔اکتوبر میں ہم نے ان کی جدید تھرڈ جنریشن (تیسری نسل) کے اسمارٹ گیٹ نصب کردیے ہیں‘‘۔
ان کی نظامت کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس سال جنوری سے نومبر تک 45 لاکھ مسافروں نے اسمارٹ اور برقی دروازے استعمال کیے تھے۔اس دوران میں 26 لاکھ مسافر دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آئے تھے اور 19 لاکھ یہاں سے بیرون ملک سفر پر روانہ ہوئے تھے۔

لیکن ان اسمارٹ گیٹس کو وہی مسافر استعمال کرسکتے ہیں جن کے پاس اماراتی شناختی کارڈ ہیں۔ وہ ای گیٹ میں رجسٹرڈ ہیں یا ان کے پاس اسکائی وارڈز کارڈ اور رجسٹرڈ پاسپورٹ ہیں۔جی ڈی آر ایف اے دبئی کے ائیر پورٹ پاسپورٹ سیکٹر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر طلال احمد الشنقیتی نے بتایا ہے کہ اسمارٹ گیٹ سے گزرنے کے لیے اندراج کا طریق کار بہت آسان ہے۔ جس کسی مسافر کی دبئی کے ہوائی اڈے سے آمد ورفت ہوگی

اور وہ معمول کے پاسپورٹ کنٹرول سے گزرے گا تو اس کے پاسپورٹ کو رجسٹر کر لیا جائے گا اور اس کے بعد جب وہ سفر کرے گا تو وہ اسمارٹ گیٹ کو استعمال کرسکے گا۔اس ڈیجیٹل پاسپورٹ میں عام پاسپورٹ کی معلومات شامل ہوں گی ۔اس کے علاوہ اس میں انگلیوں کے نشانات اور چہرے کی شناخت کا ڈیٹا بھی موجود ہوگا۔یعنی مسافر کے چہرے کو سکین کر لیا جائے گا ۔اس کے بعد جب وہ دبئی کے ہوائی اڈے سے سفر کرے گا تو ا س کے دوبارہ انگلیوں کے نشان کے بغیر ہی اسمارٹ گیٹ کھل جایا کریں گے۔تاہم 13 سال سے کم عمر کے بچے اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے اور انھیں ہوائی اڈے کے روایتی دروازوں سے گزرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…