جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پورا سعودی عرب سوگ میں ڈوب گیا 11شہزادوں،4وزیروں کو گرفتار کرنے کے اگلے ہی روز شاہی خاندان کا مشہور شہزادہ شہید

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک،اے این این)سعودی عرب کے جنوبی صوبہ عسیر کے ڈپٹی گورنر شہزادہ منصور بن مقرن کا ہیلی کاپٹر یمن کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار شہزادہ منصور جاں بحق ہو گئے۔اس سے قبل سعودی ذرائع کے حوالے سے عسیر میں ایک ہیلی کاپٹر کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی گئی تھی جس میں متعدد حکومتی عہدیدار سوار تھے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی اس خبر کے ہمراہ ویڈیو شہزادہ

منصور کی انتقال سے کچھ دیر قبل بنائی گئی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کرپشن اور منی لانڈرنگ کیخلاف حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی کرپشن کمیٹی بنا 11شہزادوں اور 4 وزرا سمیت درجنوں سابق وزرا کو گرفتار کرلیا ہے،گرفتار افراد میں عرب کے امیر ترین آدمی شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل ،گرفتاریاں اینٹی کرپشن کمیٹی کی تشکیل کے چند گھنٹوں بعد کی گئیں جس کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان ہیں۔مشتبہ وی آئی پی شخصیات ملک سے باہر جانے کیلئے جدہ میں تمام نجی پروازیں روک دی گئی،گرفتاریاں اینٹی کرپشن کمیٹی کی تشکیل کے چند گھنٹوں بعد کی   گئیں ۔ متعب بن عبداللہ نیشنل سیکیورٹی گارڈکی وزارت سے سبکدوش ، قلمدان خالد بن ایاف کو سونپ دیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف 11شہزادے، 4 وزرا اور درجنوں سابق وزرا گرفتارکرلئے ہیں، گرفتار ہونے والے سابق اور موجودہ وزرا کی کل تعداد 38 ہے۔ان کارروائیوں کے حوالے سے کمیشن کا مقصد لوگوں کے پیسوں کی حفاظت کرنا اور کرپٹ لوگوں کو سزا دلوانا ہے جنہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا تھا۔ جزیرہ نما عرب کے امیر ترین شخص اور سعودی شاہی خاندان کے

فرد شہزادہ الولید بن طلال بھی ان گرفتار افراد میں شامل ہیں تاہم ان کی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہوسکی۔شہزادہ متعب بن عبد اللہ سے نیشنل گارڈز کی وزارت لے کر خالد بن ایاف کو دی گئی ہے جبکہ عادل فقیہہ سے معیشت کے امور لے کر قلمدان ولی عہد کے نائب محمد تویجری کو دے دیا گیا ہے۔اس پیش رفت کے ذریعے ولی عہد محمد بن سلمان نے ملک کے تین اہم اداروں دفاع، سکیورٹی اور معیشت پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے

جو اس سے قبل سعودی خاندان کی الگ الگ شاخوں کے کنٹرول میں تھے۔سعودی عرب میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والے شہزادوں میں شہزاد الولیدبن طلال بھی شامل ہیں ، جن کی گرفتاری کی تاحال سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ۔ذرائع سے سامنے آنے والی الولید بن طلال کی گرفتاری کی خبر درست ہے تو دنیا بھر کی بڑی کاروباری شخصیات کے لئے یہ بات کسی دھچکے سے کم نہیں کیونکہ کھرب پتی

سعودی شہزادے نے دنیا کے نامور ترین مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے ۔شہزادہ ولید بن طلال سعودی شاہ سلمان کے سوتیلے بھتیجے ہیں اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتے ہیں،ان کے والد کا نام طلال بن عبدالعزیز آل سعود ہے ۔شہزادہ ولید بن طلال ذاتی سفر کیلئے سپر جمبو استعمال کرتے ہیں ،ان کے ذاتی ہوائی جہاز کی قیمت500 ملین ڈالرز ہے۔شہزادہ ولید دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں اور یہاں

تک ہوچکا ہے کہ 2013 میں جب جریدے فوربز نے انہیں 26 ویں نمبر پر رکھا تو ان کی جانب سے اس پر شدید تنقید کی گئی کہ انہیں ان کا صحیح مقام نہیں دیا گیا۔شہزادہ ولید کی میڈیا کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری موجود ہے اور ایک مشہور عالمی بینک میں بھی ان کے شیئرز ہیں،وہ دنیا کے 100 بااثر افراد میں بھی شامل رہ چکے ہیں۔ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے پر شہزادہ ولید بن طلال نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی

صدارت کے دوران امریکا سعودی تعلقات بہت بہتر ہوں گے کیونکہ ٹرمپ کے خاندان کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں اور وہ ٹرمپ کو قریب سے جانتے ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین پر گاڑی چلانے کی پابندی ختم کروانے میں بھی ان کی کوششیں بھی شامل ہیں ۔انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ خواتین پر ڈرائیونگ کی پابندی ختم کرنا نہ صرف ملکی معیشت بلکہ خواتین کے حقوق کے لیے بھی ضروری ہے۔

اس سے قبل سعودی شاہ سلمان نے متعدد اہم فیصلے کئے اور کرپشن کیخلاف تحقیقات کیلئے اعلی کمیٹی قائم کی، جسے کرپٹ عناصر پر سفری پابندی لگانے اور گرفتار کرنے کی اجازت دی گئی ہے، کمیٹی کو متعلقہ اداروں کے تعاون سے مناسب کارروائی کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔کمیٹی نے 2009 میں جدہ سیلاب اور 2012میں مرس وائرس سے اموات کے معاملے کی بھی ازسر نو تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔اینٹی کرپشن کمیٹی

کے اقدامات کے بعد مشتبہ وی آئی پی شخصیات ملک سے نکل نہ جائے اس لئے جدہ میں تمام نجی پروازیں روک دی گئی ہیں۔شاہی فرمان کے مطابق شہزادہ متعب بن عبداللہ کو نیشنل سیکیورٹی گارڈکی وزارت سے سبکدوش کر دیا گیا اور وزارت کا قلمدان خالد بن عبدالعزیز کو سونپ دیا گیا۔ اسی طرح وزیر اقتصادیات اور منصوبہ بندی عادل فقیہ کوہٹادیاگیا ہے، شاہ سلمان نے بحریہ کے سربراہ جنرل عبداللہ کو سبکدوش کرکے جنرل فہد الغفیلی کومنصب سونپ دیا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…