تہران(این این آئی)ایران نے دارالحکومت تہران میں 4 نومبر 1979ء کو امریکی سفارت خانے پر طلبہ کے قبضے اور سفارتی عملہ کو یرغمال بنانے کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریبات کے دوران میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے ایک میزائل کی نمائش کی ہے۔تہران میں سابق امریکی سفارت خانے کی جگہ ہزاروں ایرانی مظاہرے کے لیے جمع ہوئے تھے۔اس موقع پر دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل کی
نمائش کی گئی تھی۔ یہ ایران کے سجل میزائل سے مشابہ تھا۔ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی نے بعد میں یہ اطلاع دی کہ یہ قدر ایف میزائل تھا اور یہ بھی دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔مظاہرے کے موقع پر ایرانی ’’امریکا مردہ باد‘‘ اور’’ مرگ بر اسرائیل‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملک کے دوسرے شہروں اور قصبوں میں بھی اس طرح کی تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔ایرانی مظاہرین نے ان جلسے جلوسوں کے دوران میں امریکا اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پتلا بھی جلایا ۔ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے تہران میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے عاید کردہ کسی بھی پابندی کو ’’ غیر فعال ‘‘ بنا دیا جائے گا۔ امریکا اگر ایران کی معیشت ، جوہری اور دفاعی قوت کونئی پابندیوں سے نشانہ بناتا ہے تو اس کو ناکارہ بنا دیا جائے گا۔