لندن (آن لائن)برطانیہ میں پارلیمنٹ کی خواتین ارکان اور ملازمین کو جنسی طورپر ہراساں کا اسکینڈل سامنے آگیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خواتین کو ہراساں کرنے والے کئی اراکینِ پارلیمنٹ کے نام سامنے آنے کے بعدان سے استعفے کا
مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔ خواتین پارلیمنٹیرینز کے لیے سیکرٹ واٹس ایپ گروپ بنادیا گیا ہے۔پارلیمنٹ کی خواتین ارکان اور مختلف شعبوں میں کام کرنے والی ملازمین کو مرد ارکان کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ خواتین کا کہنا ہے وہ مرد ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ سفر کرنے یا ان سے لفٹ لینے کا تصور بھی نہیں کرسکتیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق بڑی عمر کے اور نوجوان اراکین پارلیمنٹ بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے مرتکب پائیں گئے ہیں۔اس فہرست میں پہلے ایم پی کا نام جلد ہی منظرِ عام پر لایا جائے گا،جس کے بعد کئی اراکینِ پارلیمنٹ کے استعفے متوقع ہیں۔شکایا ت رپورٹ کرنے کیلئے خواتین کا واٹس ایپ گروپ بنا دیا گیا ، خواتین ممبرانِ پارلیمنٹ کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے برطانوی پارلیمنٹ نے 24 گھنٹے خفیہ ہیلپ لائن سروس بھی شروع کر دی۔