ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات کی خواتین نے اپنے بال کٹوا کر عطیہ کرنا شروع کردیئے،بال کیوں کٹوائے جارہے ہیں ،حیرت انگیزانکشاف

datetime 23  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) اماراتی خواتین بال عطیہ کرنے کے مشن پر نکل پڑیں، بال عطیہ کرنے کی اپیل مہم کی صورت اختیار کر گئی۔اماراتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ درجنوں خواتین انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت کینسر کے جان لیوا مرض میں مبتلا خواتین

اور بچیوں کے لییاپنے بال عطیہ کرنے کے مشن پر نکل پڑی ہیں۔ یہ مہم اس وقت شروع ہوئی جب ایک 7 سالہ بچی کیموتھراپی کے باعث اپنے بالوں سے محروم ہوگئی تھی اور وہ اسکول میں سر کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ بال نہ ہونے کی وجہ بعض ہم کلاس طلبہ اس کا مذاق بھی اڑاتے تھے جس پر وہ اکثر رونے لگتی تھی۔جسمول جسمن نامی ایک نرس نے بتایا کہ اسپتال میں زیر علاج کینسر کی مریضہ نے سر پر ٹوپی پہن رکھی تھی کہ ایک ڈاکٹر نے بچی کے سرسے ٹوپی ہٹائی جس پر لڑکی کو بہت دکھ ہوا اور وہ رونے لگی۔ لڑکی کو دکْھ بھری کیفیت میں دیکھ کر مجھ سے رہا نہ گیا اور میں نے اپنے بال عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ابوظہبی میں منعقدہ ایک سماجی تقریب میں خواتین کو اپنے بال عطیہ کرنے کی اپیل کی گئی جسے خوب پذیرائی ملی اور اب وہ ایک مہم کی صورت اختیار کرگئی ہے۔ رنگ و نسل ،ذات پات اور مذہب سے بالا تر ہوکر خواتین کینسر کے مریضوں کو اپنے بال عطیہ کررہی ہیں اور اب تک 20 خواتین نے رضاکارانہ طور اپنے بال مریضوں کو دے چکی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…