ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) اماراتی خواتین بال عطیہ کرنے کے مشن پر نکل پڑیں، بال عطیہ کرنے کی اپیل مہم کی صورت اختیار کر گئی۔اماراتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ درجنوں خواتین انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت کینسر کے جان لیوا مرض میں مبتلا خواتین
اور بچیوں کے لییاپنے بال عطیہ کرنے کے مشن پر نکل پڑی ہیں۔ یہ مہم اس وقت شروع ہوئی جب ایک 7 سالہ بچی کیموتھراپی کے باعث اپنے بالوں سے محروم ہوگئی تھی اور وہ اسکول میں سر کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ بال نہ ہونے کی وجہ بعض ہم کلاس طلبہ اس کا مذاق بھی اڑاتے تھے جس پر وہ اکثر رونے لگتی تھی۔جسمول جسمن نامی ایک نرس نے بتایا کہ اسپتال میں زیر علاج کینسر کی مریضہ نے سر پر ٹوپی پہن رکھی تھی کہ ایک ڈاکٹر نے بچی کے سرسے ٹوپی ہٹائی جس پر لڑکی کو بہت دکھ ہوا اور وہ رونے لگی۔ لڑکی کو دکْھ بھری کیفیت میں دیکھ کر مجھ سے رہا نہ گیا اور میں نے اپنے بال عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ابوظہبی میں منعقدہ ایک سماجی تقریب میں خواتین کو اپنے بال عطیہ کرنے کی اپیل کی گئی جسے خوب پذیرائی ملی اور اب وہ ایک مہم کی صورت اختیار کرگئی ہے۔ رنگ و نسل ،ذات پات اور مذہب سے بالا تر ہوکر خواتین کینسر کے مریضوں کو اپنے بال عطیہ کررہی ہیں اور اب تک 20 خواتین نے رضاکارانہ طور اپنے بال مریضوں کو دے چکی ہیں۔