اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مالٹا کے وزیراعظم جوزیف مسقط کی اہلیہ مچل اور دیگر حکومتی شخصیات کی آف شور کمپنیوں کا بھانڈا پھوڑنے والی خاتون صحافی کار بم دھماکے میں ہلاک۔تفصیلات کے مطابق یورپی ملک مالٹا میں کرپشن کو بے نقاب کرنے والی سینئر خاتون صحافی بم دھماکے میں ہلاک کر دی گئی ہیں۔ بدعنوانی سے متعلق تحقیقاتی صحافت کے حوالے سے مشہور خاتون صحافی
ڈیفن کروآنا غالیزیا جن کی عمر 53بر س تھی مالٹا کے دارالحکومت ویلیٹا سے کچھ دوری پر واقع اپنے گھر سے گاڑی میں سوار ہو کر روانہ ہوئیں کہ کچھ دور پہنچ کر ان کی گاڑی میں ایک زور دھار دھماکے ہوا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں۔ صحافی ڈیفنی کی کار میں نصب بم کی شدت اس قدر شدید تھی کہ ان کی گاڑی دھماکے کے بعد سڑک سے دور کھیتوں میں جاگری۔ڈیفنی انویسٹی گیٹو جرنلسٹ تھیں جنہوں نے 2016 میں وزیراعظم جوزیف مسقط کی اہلیہ مچل اور دیگر حکومتی شخصیات کی آف شور کمپنیوں کا بھانڈا پھوڑا تھا تاہم وزیراعظم اور ان کی اہلیہ ہمیشہ آف شور کمپنیوں کی تردید کرتی آئی ہیں۔مالٹا کے وزیراعظم جوزیف مسقط نے اپنے بیان میں صحافی ڈیفنی پر حملے کو بربریت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ڈیفنی پر حملہ آزادی رائے کے اظہار پر حملہ ہے۔خیال رہے کہ صحافی ڈیفنی وزیراعظم کی شدید نقاد تھیں جو ان کی سیاسی اور ذاتی زندگی پر کھل کر تنقید کرتی تھیں۔دوسری جانب مالٹا کے قائد حزب اختلاف ایڈریان ڈیلیا نے ڈیفنی کے قتل کو سیاسی قتل قرار دیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے المناک ہلاکت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ مالٹا کی خاتون اول کی کمپنی منظر عام پر لانے کے بعد سے صحافی کو قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں اور
انہوں نے متعلقہ حکام کو متعدد بار آگاہ بھی کیا تھا۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی سے خاتون کی جھلسی ہوئی لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔