اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مغربی معاشرہ جو اپنے مہذب ہونے کا ڈھول پیٹتے پیٹتے تھکتا نہیں کی غیر مہذب اور بدتہذیبی کی انتہاء اس وقت دیکھنے میں آئی جب پولیس نے ایک مسلمان خاتون پروفیسر انیلہ دولتزئی سے بدتمیزی اور بدتہذیبی کی تمام حدودں کو پامال کرتے ہوئے گھسیٹا جس سے ان کی پینٹ تک اتر گئی ۔ اس موقع پر خاتون پروفیسر نے اپنے کسی اقدام پر ان سے معذرت بھی کی اور ان سے یہ التجا بھی کہ ان کے والد کی
سرجری ہے مگر امریکی پولیس کے جوانوں نے اپنی تما م تر قوت ایک کمزور عورت پر آزماتے ہوئے اسے گھسیٹا اور جہاز سے اتارنے کی کوشش کی جس پر جہاز میں بیٹھے تمام مسافر بھی اس بدتمیزی اور بدتہذیبی پر بولتے تو رہے مگر پولیس کو روک نہ سکے۔ واضح رہے کہ مذکورہ خاتون انیلہ دولتزئی تشدد اور جنگجوؤں کے ممالک میں بیواؤں پر ریسرچ کر رہی ہیں اور امریکی ریاست میری لینڈ کے ’’میری لینڈ انسٹیٹیوٹ کالج آف آرٹ ‘‘ کی پروفیسر ہیں ۔اس سے قبل وہ ہاورڈ یونیورسٹی میں وزٹنگ لسٹ پر اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر وومن سٹڈیز اور اسلامک سٹڈیز پڑھاتی رہی ہیں۔ انہوں نے پولیس افسران کو یہ بھی بتایا کہ وہ ایک پروفیسر ہیں اور ان سے اس طرح کا رویہ نہ اپنایا جائے مگر پولیس اہلکاروں نے ان کی ایک نہ سنی اور انہیں گھسیٹتے ہوئے جہاز سے اتار کر لے گئے۔ خاتون پروفیسر نے جہاز میں کتوں کی موجودگی پر الرجی کا اظہار کیا تھا جس پر ان کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا ۔جہاز میں موجود مسافر نے ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔