پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے کشیدگی قطر کو مہنگی پڑ گئی،اربوں قطری ریال اُڑ گئے،حیرت انگیزانکشافات

datetime 7  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)قطر کے پڑوسی ممالک کی جانب سے 5 جون کو شروع ہونے والے دوحہ کے بائیکاٹ کے نتیجے میں قطر کا اسٹاک ایکسچینج ریکارڈ خسارے سے دوچار ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مالی بحران کے سبب ایکسچینج میں اربوں قطری ریال جھاگ بن کر اڑ گئے اور حصص اپنی مارکیٹ ویلیو کا ایک چوتھائی حصّہ کھو دینے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ یہ صورت حال جاری رہی تو سال کے اختتام تک خسارہ اس سے کہیں زیادہ ہو چکا ہو گا۔

یاد رہے کہ قطر کی جانب سے دہشت گردی کی سپورٹ اور فنڈنگ کے سبب چار ممالک سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے جون کے پہلے ہفتے سے دوحہ کا مکمل بائیکاٹ کر رکھا ہے۔قطر اسٹاک ایکسچینج کو درپیش بھاری مالی نقصان کی وجہ یہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری فنڈز دوحہ سے راہ فرار اختیار کرنے اور اس کے ایکسچینج سے نکلنے کے لیے جاری دوڑ میں شریک ہیں۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر کے اسٹاک ایکسچینج میں کمپنیوں اور بینکوں کے چوتھی سہہ ماہی کے نتائج کے انتظار میں گہری تشویش چھائی ہوئی ہے جن کے بارے میں توقع ہے کہ یہ بحران سے متاثر ہوں گے۔خلیجی بحران کے آغاز سے اب تک صرف چار ماہ میں قطر اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی مارکیٹ ویلیو میں 18% تک کمی واقع ہو چکی ہے۔ قطر اسٹاک ایکسچینج کے سرکاری ڈیٹا کی تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے کہ گروپ چار کے ممالک کے بائیکاٹ سے ایک روز قبل چار جون 2017 بروز اتوار مرکزی انڈیکس 9923 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس کے اگلے روز ہی انڈیکس 7.1% گر گیا جب کہ سفارتی بحران کے چار ماہ پورے ہونے پر جمعرات پانچ اکتوبر کو انڈیکس 8132 پوائنٹس تک نیچے آ چکا تھا۔ اس طرح محض چار ماہ میں ایکسچینج کے انڈیکس میں 18% کی کمی ہوئی۔ نو برس قبل دنیا بھر کو ہلا دینے والے عالمی مالیاتی بحران کے بعد یہ قطر کے ایکسچینج کا سب سے بڑا خسارہ ہے۔واضح رہے کہ سال 2017 کے آغاز پر قطری اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 10436 پوائنٹس کی سطح پر تھا۔

اس طرح پانچ اکتوبر جمعرات کے روز تک ایکسچینج مجموعی طور پر 22% کے خسارے سے دوچار ہو چکا ہے۔اعداد و شمار کی زبان میں دیکھا جائے تو نو ماہ کے دوران قطری اسٹاک ایکسچینج کے 124 ارب ریال (33.3 ارب ڈالر) جھاگ بن کر اڑ چکے ہیں۔ سال کے پہلے روز حصص کی مجموعی مارکیٹ ویلیو 563.5 ارب ریال تھی جب کہ جمعرات کے روز مارکیٹ بند ہونے پر یہ مالیت 439.5 ارب ریال تک نیچے آ چکی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…