ماسکو(این این آئی)روسی صدر ولادی میر پوتن اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن نے شام میں سیاسی عمل آگے بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے سے اتفاق کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترکی کے دورے کے دوران گذشتہ روز صدر پوتن نے ترک صدر ایردوآن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شام کا بحران زیربحث رہنیوالا سب سے بڑا موضوع تھا۔ دونوں رہ نماؤں نے شام
کے بحران کے سیاسی حل کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے تمام شرائط پوری ہیں۔صدرت پوتن نے کہا کہ شام میں سامنے آنے والے مثبت نتائج سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بہت گہرا ہے۔ دونوں رہ نماؤں نے شام میں متحارب فریقین کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور محفوظ زون کے حدود میں مزید توسیع پر بھی زور دیا۔ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں صدر ایردوآن نے کہا کہ شام میں دیر پا سیاسی حل کے لیے روس کا تعاون درکار ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں شام کی موجودہ صورت حال بالخصوص ادلب میں کشیدگی کم کرنے پر بات چیت کی گئی ہے۔عراق کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ صوبہ کردستان میں آزادی ریفرنڈم کا انعقاد بہت بڑی غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور ترکی دونوں عراق کی وحدت کے پر زور حامی ہیں۔ایردوآن کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت عراق کے صوبہ کردستان کو کسی اور بڑی غلطی کے ارتکاب سے روکے گی۔ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ صدر ایردوآن نے کہا کہ عنقریب ترکی اور
روس کے درمیان تعلقات میں مزید غیرمعمولی پیش رفت آئے گی۔