جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ڈرون حملوں کے بعد کمانڈو ایکشن، ٹرمپ نے ا نتہائی خطرناک قدم اُٹھالیا، خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 23  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی اخبار نے کہاہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جنگ کے روایتی میدان سے ہٹ کر ڈرون حملوں اور کمانڈو نوعیت کے چھاپوں سے متعلق اوباما دور میں عائد کردہ کلیدی قدغنوں کو اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات داخلی سوچ بچار سے مانوس اہل کاروں کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔ایسی تبدیلیاں لانے سے اْن ملکوں میں انسدادِ دہشت گردی

کے مشن کی راہ ہموار ہوگی، جہاں اسلامی شدت پسند سرگرم عمل ہیں لیکن امریکہ نے اس سے قبل اْنھیں ہلاک کرنے یا پکڑنے کا کام انجام نہیں دیا۔رپورٹ میں اہل کاروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اِس ضمن میں صدر ٹرمپ کے چوٹی کے قومی سلامتی کے مشیروں نے دو عدد قوائد میں رعایت برتنے کی تجویز پیش کی ہے۔اول یہ کہ اہداف کو نشانہ بنانے سے متعلق فوج اور سی آئی اے کے مشن، جو اِس وقت عام طور پر اعلیٰ سطحی شدت پسندوں تک محدود تھے، جن سے امریکیوں کو مستقل اور کھلا خدشہ درپیش تھا اْسے وسعت دے کر اب پیدل جہادیوں تک بڑھا دیا جائے گا، جو خاص مہارت کے مالک نہیں یا جن کا کوئی قائدانہ کردار نہیں ہے۔دوئم، مجوزہ ڈرون کارروائیوں اور چھاپوں کے لیے اب پیشگی اعلیٰ سطحی اجازت نامہ درکار نہیں ہوگا۔تاہم، انتظامیہ کے اہل کاروں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ ایسی کارروائیوں کے لیے ایک کلیدی دشواری کو مدِ نظر رکھا جانا چاہیئے اور وہ یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی طور پر بھی شہری آبادی کو کوئی جانی نقصان نہ پہنچے۔اس تجویز پر انتظامیہ کے اہل کاروں نے کئی ماہ تک ضابطوں کی جانچ پڑتال پر غور و خوض کیا؛ اور رپورٹ کے مطابق، اب اس پر صدر ٹرمپ کے دستخط ہونا باقی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایسی کارروائیاں اْن ملکوں میں بھی کی جا سکتی ہیں جہاں کئی برسوں سے امریکہ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف حربی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں یمن، صومالیہ اور لیبیا شامل ہیں؛ اور اب اِن خطوں کے علاوہ اکا دکا افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے غیر حربی علاقوں تک بڑھایا جا سکے گا، جہاں دہشت گرد سرگرم ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…