ینگون /ڈھاکہ (آئی این پی) مغربی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری ظلم و تشدد کے درمیان بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار پر اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار کے سفیر کو طلب کرکے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر
اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔دوسری جانب میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی خلاف ورزی کے کوئی شواہد موجود نہیں اور ڈھاکا کو عوامی بیانات جاری کرنے کے بجائے ہمیں اپنے تحفظات سے آگاہ کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ جمعے کے روز بنگلہ دیش کی وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ میانمار کے ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز نے گذشتہ ہفتے کے دوران اتوار، منگل، اور جمعرات کے دنوں میں بنگلہ دیشی فضائی حدود میں پروازیں کیں۔وزارت برائے خارجہ امور کے مطابق اس خلاف ورزی پر میانمار کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔بنگلہ دیش نے خبردار کیا کہ میانمار کو اپنی اشتعال انگیز کارروائیوں پر نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ادھر میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج بنگلہ دیش کے الزامات کی تردید کرتی ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔بنگلہ دیش کے احتجاجی مراسلے پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ کیا اس بیان کو جاری کرنے کی وجوہات
سیاسی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کی جانب سے سرحدی علاقوں میں موجود بیگھر افراد کی ہنگامی مدد کے لیے راشن کی ترسیل جاری تھی اور بنگلہ دیش کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر
میانمار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ ‘میانمار بنگلہ دیش آنے والے، اور بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا مسلمانوں کو واپس لے،ہم میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی بحالی میں تعاون فراہم کریں گے۔خیال رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں فوجی بیس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد
سیکیورٹی فورسز نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔میانمار کی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔میانمار میں 25اگست سے شروع ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کی نئی لہر کے بعد سے
اب تک 87ہزار سے زائد افراد بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں جن میں سے اکثریت روہنگیا مہاجرین کی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق 20 ہزار سے زائد افراد بنگلہ دیش اور میانمار کی مغربی ریاست راخائن کے درمیان واقع سرحد پر موجود ہیں۔