پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بنگلہ دیش کا میانمار پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا الزام، سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا

datetime 16  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ینگون /ڈھاکہ (آئی این پی) مغربی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری ظلم و تشدد کے درمیان بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار پر اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی انتظامیہ نے میانمار کے سفیر کو طلب کرکے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر

اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔دوسری جانب میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی خلاف ورزی کے کوئی شواہد موجود نہیں اور ڈھاکا کو عوامی بیانات جاری کرنے کے بجائے ہمیں اپنے تحفظات سے آگاہ کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ جمعے کے روز بنگلہ دیش کی وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ میانمار کے ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز نے گذشتہ ہفتے کے دوران اتوار، منگل، اور جمعرات کے دنوں میں بنگلہ دیشی فضائی حدود میں پروازیں کیں۔وزارت برائے خارجہ امور کے مطابق اس خلاف ورزی پر میانمار کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔بنگلہ دیش نے خبردار کیا کہ میانمار کو اپنی اشتعال انگیز کارروائیوں پر نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ادھر میانمار کے صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج بنگلہ دیش کے الزامات کی تردید کرتی ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔بنگلہ دیش کے احتجاجی مراسلے پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ کیا اس بیان کو جاری کرنے کی وجوہات

سیاسی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کی جانب سے سرحدی علاقوں میں موجود بیگھر افراد کی ہنگامی مدد کے لیے راشن کی ترسیل جاری تھی اور بنگلہ دیش کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر

میانمار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ ‘میانمار بنگلہ دیش آنے والے، اور بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا مسلمانوں کو واپس لے،ہم میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی بحالی میں تعاون فراہم کریں گے۔خیال رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں فوجی بیس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد

سیکیورٹی فورسز نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔میانمار کی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔میانمار میں 25اگست سے شروع ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کی نئی لہر کے بعد سے

اب تک 87ہزار سے زائد افراد بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں جن میں سے اکثریت روہنگیا مہاجرین کی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق 20 ہزار سے زائد افراد بنگلہ دیش اور میانمار کی مغربی ریاست راخائن کے درمیان واقع سرحد پر موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…