اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم مسلمان تو مسلمان غیر مسلموں کی برداشت سے بھی باہر۔ تفصیلات کے مطابق بدھ مذہب کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہا کہ اگر بدھا میانمار میں ہوتے تو وہ روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روکتے اور ان کی مدد کرتے کیونکہ بدھ مت دوسروں پر ظلم کرنے سے روکتا ہے۔ اس موقع پر دلائی لامہ کا کہنا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے والوں کا بدھ مت سے کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ نوبل انعام پانے والوں کی طرف سے دلائی لامہ چوتھے شخص ہیں جنہوں نے مظلوم روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم کی مذمت کی ہے اس سے پیشتر ملالہ یوسفزئی، ڈیسمنڈ ٹوٹو اور شیریں عبادی بھی اس ظلم و بربریت کیخلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں مسلمانوں پر جاری ظلم و ستم میں بدھ سب سے آگے ہیں جو ایک لمبے عرصے سے مسلمان آبادی کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کے باعث روہنگیا مسلمان جن سے ان کی شناخت بھی میانمار حکومت نے چھین لی ہے ہجرت کر کے بنگلہ دیش جا رہے ہیں۔ دوسری طرف روہنگیا مسلمانوں کو پاکستان میں پناہ دینے ،ان کی مالی اور سفارتی امداد کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور نسل کشی کی جا رہی ہے، خواتین اور بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر کے بزرگوں اور جوانوں کو جبری طور پر ہجرت پر مجبور کیا جا رہا ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔میانمار حکومت کی دہشت گردی کے نتیجے میں ہجرت پر مجبور مسلمانوں کو بنگلہ دیش اور دیگر سرحدی ملک پناہ نہیں دے رہے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ انسانی ہمدردی کے تحت روہنگیا مسلمانوں کو پاکستان میں پناہ دی جائے اور حکومت کو روہنگیا مسلمانوں کی مالی اور سفارتی امداد دینے کا بھی دینے کا حکم دیا جائے ۔